یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے ملک ہی دفاعی عہدوں پر نئی تقرریاں کی ہیں۔
جمعرات کو حکومت نے اعلان کیا کہ ویلرے ہیلیٹی کو ملک کا نیا وزیردفاع جب کہ وکٹر موزینکو کو فوج کا چیف آف جنرل اسٹاف مقرر کیا گیا۔
یہ تقرریاں ایک ایسے وقت کی گئیں جب یورپی حکام یوکرین کی فوج اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے درمیان جنگ بندی کی بحالی کے لیے مذاکرات پر زور دے رہے ہیں۔
ادھر یوکرین، روس، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے یوکرین کی حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے درمیان جنگ بندی کی بحالی کے لیے بات چیت پر اتفاق کیا ہے۔
برلن میں ہونے والی ملاقات کے بعد چاروں اعلیٰ سفارتکاروں نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین، روس اور علیحدگی پسندوں کے درمیان بات چیت کا مقصد "غیر مشروط اور باہمی اتفاق سے دیر پا جنگ بندی تک پہنچنا" ہے جس کی آرگنائزیشن فار سکیورٹی اینڈ کوآپریشن ان یورپ کے مبصرین کریں گے۔
جمعرات کو ہونے والی اس بات چیت کے لیے مقام اور تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا۔
یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے 20 جون کو یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن اس دوران لگ بھگ 30 فوجیوں کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات کے بعد انھوں نے گزشتہ پیر کو اس میں توسیع نہ کرتے ہوئے ختم کر دیا تھا۔
روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے برلن میں ہونے والے اجلاس کے بعد یوکرین کے صدر کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی ختم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے مشرقی یوکرین میں زندگیوں کو خطرہ اور " شہری بنیادی ڈھانچے کو سنگین نقصانات" لاحق ہوئے۔
لیکن انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ماسکو علیحدگی پسند رہنماوں پر دوطرفہ معاہدے کے اثرو روسوخ استعمال کرے گا۔