رسائی کے لنکس

فلسطینی اتھارٹی نے الجزیرہ کی نشریات پر پابندی عائد کر دی


الجزیرہ قطر کا نشریاتی ادارہ ہے جس کے رملا میں واقع دفتر میں عملہ خدمات انجام دے رہا ہے۔ (فائل فوٹو)
الجزیرہ قطر کا نشریاتی ادارہ ہے جس کے رملا میں واقع دفتر میں عملہ خدمات انجام دے رہا ہے۔ (فائل فوٹو)
  • فلسطینی اتھارٹی نے قطر کے نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی نشریات پر پابندی عائد کر دی ہے۔
  • ایک وزارتی کمیٹی نے نشریات پر پابندی کی وجہ تنازع کو بڑھانے والے مواد اور رپورٹس کو قرار دیا ہے۔
  • الجزیرہ فلسطینی علاقوں میں تقسیم کو ہوا دے رہا ہے؛ الفتح کا الزام
  • الفتح نے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ الجزیرہ کے ساتھ تعاون نہ کریں۔
  • الجزیرہ پر عائد پابندی پر عمل درآمد ممکنہ طور پر حماس کے زیرِ انتظام غزہ میں نہیں ہوگا۔

ویب ڈیسک – فلسطینی اتھارٹی نے فلسطینیوں کے علاقوں میں قطر کے میڈیا ادارے الجزیرہ کی نشریات پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔

رپورٹس کے مطابق الجزیرہ کی نشریات پر پابندی کا اطلاق بدھ سے ہوا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی ایک وزارتی کمیٹی نے نشریات پر پابندی کی وجہ فلسطینیوں کے علاقوں میں ’بھڑکانے والے، دھوکہ دہی اور تنازع کو ہوا والے مواد اور رپورٹس‘ کو قرار دیا ہے۔

وزارتی کمیٹی میں فلسطینی اتھارٹی کی وزارتِ ثقافت، وزارتِ داخلہ اور وزارتِ اطلاعات کے حکام شامل ہیں۔

مغربی کنارے کے جنین مہاجرین کیمپ میں فلسطینی سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں میں کئی ہفتوں سے جاری تنازع کی کوریج کے سبب الجزیرہ کی نشریات پر گزشتہ ہفتے فلسطینی اتھارٹی کے حکام کی جانب سے تنقید شروع کی گئی تھی۔

فلسطینی اتھارٹی کو سیاسی طور پر کنٹرول کرنے والی تنظیم ’الفتح‘ کا کہنا ہے کہ نشریاتی ادارہ عرب سرزمین پر بالخصوص اور فلسطینی علاقوں میں بالعموم تقسیم کو ہوا دے رہا ہے۔

الفتح نے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ الجزیرہ کے ساتھ تعاون نہ کریں۔

الجزیرہ نے گزشتہ ہفتے جنین میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کی کوریج کرنے والے اس کے صحافیوں کے خلاف الفتح کی مبینہ ’اشتعال انگیز‘ مہم کی مذمت کی تھی۔

الجزیرہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے ادارے سے وابستہ صحافیوں نے جنین میں پیش آنے والے واقعات کی کوریج کے دوران پیشہ ورانہ مہارت اور معیارات کو برقرار رکھا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے الجزیرہ پر عائد پابندی کا اطلاق ممکنہ طور پر حماس کے زیرِ انتظام فلسطینی علاقے غزہ میں نہیں ہوگا۔ رملا میں قائم فلسطینی اتھارٹی کی غزہ پر عمل داری نہیں ہے۔

وائس آف امریکہ نے الجزیرہ کا مؤقف جاننے کے لیے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔ لیکن اس رپورٹ کی اشاعت تک نشریاتی ادارے نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

الجزیرہ کو حالیہ عرصے میں فلسطینی اتھارٹی کے زیرِ انتظام مغربی کنارے اور اسرائیل میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تین ماہ قبل ستمبر 2024 میں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کےعلاقے رملا میں الجزیرہ کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا اور الجزیرہ کے بیورو کو نشریات معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل مئی 2024 میں اسرائیل نے الجزیرہ کو ’ملک کے لیے سیکیورٹی خدشہ' قرار دے کر اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔

XS
SM
MD
LG