روس کی طرف سے یوکرین کو گیس کی فراہمی سے متعلق سہ فریقی مذاکرات جمعرات کو بھی جاری رہیں گے۔ بات چیت کے پہلے روز فریقین کے درمیان معاہدے کے حوالے سے اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔
ماسکو اور مغرب کے تعلقات میں کشیدگی کے باوجود روس، یورپی یونین اور یوکرین کے سفرا کے درمیان بدھ کو برسلز میں ملاقات ہوئی۔ جس کا مقصد روس سے یوکرین کو قدرتی گیس کی فراہمی کے تنازع کو حل کرنے کی کوشش تھی۔
یوکرین کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے اور اب جیسے ہی موسم سرما کی شروعات ہونے کو ہیں، قدرتی گیس نا ملنے کی صورت میں اس ملک کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یورپی یونین کی توانائی کے اُمور کی کمشنر گنٹر اوئٹنگر نے برسلز میں شروع ہونے والے مذاکرات سے قبل کہا تھا کہ ایک عبوری معاہدہ طے پانے کے امکانات پچاس فیصد ہیں۔
جون میں یوکرین کی فورسز اور ملک کے شمال مشرق میں علیحدگی پسندوں کے درمیان لڑائی کے بعد ماسکو نے یوکرین کو گیس کی فراہمی بند کر دی اور کہا کہ یوکرین کے ذمے توانائی کے بل کی مد میں پانچ ارب ڈالر واجب الادا ہیں۔
روس کا مطالبہ ہے کہ موسم سرما میں گیس کی فراہمی سے قبل ادائیگی کی جائے جب کہ کیف کا کہنا ہے کہ وہ واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لیے بین الاقوامی سطح پر رقم کے حصول کے لیے کام کر رہا ہے۔
یورپین کمیشن یوکرین کی طرف سے لگ بھگ ڈھائی ارب ڈالر قرض کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔