رسائی کے لنکس

 یوکرین جنگ نے 40 لاکھ بچوں کو غربت میں دھکیل دیا: اقوامِ متحدہ


یوکرین کے بچوں اور دوسرے پناہ گزینوں کو خارکوف سے روس کے بلغراد کیمپ لے جایا جا رہا ہے۔ فوٹو اے پی-14 ستمبر-2022
یوکرین کے بچوں اور دوسرے پناہ گزینوں کو خارکوف سے روس کے بلغراد کیمپ لے جایا جا رہا ہے۔ فوٹو اے پی-14 ستمبر-2022

بچوں کے امور سے متعلق اقوامِ متحدہ کے ادارے نے پیر کے رو ز کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اقتصادی بحران کے باعث مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں40 لاکھ بچے غربت کا شکار ہو چکے ہیں۔

یونیسیف نے کہا کہ یوکرین جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کا سب سے زیادہ نقصان بچے برداشت کر رہے ہیں۔

ادارے نے کہا کہ تنازع اور بڑھتی ہوئی مہنگائی نے پورے مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں 40 لاکھ بچوں کو غربت میں دھکیل دیا ہے ، یہ تعداد 2021کے مقابلے میں 19 فی صد زیادہ ہے۔

یونیسیف نے یہ نتائج 22 ملکوں کے اعداد و شمار کے ایک مطالعاتی جائزے سے اخذ کیے ہیں۔ فروری میں اپنے پڑوسی پر حملے کے بعد سے روسی او ر یوکرینی بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

یونیسیف کو معلوم ہوا ہے کہ یوکرین کی جنگ اور خطے بھر میں مہنگائی کی وجہ سے روس میں غربت کا شکار ہونے والے بچوں کی کل تعداد میں لگ بھگ تین چوتھائی اضافہ ہوا ہے جب کہ مزید 28 لاکھ بچے اس وقت غربت کی لکیر سے نچلی سطح کے حامل گھرانوں میں رہ رہےہیں۔

ڈونیٹسک کے مختلف یتیم گھروں میں موجود یوکرینی بچے ایک روسی کیمپ میں کھانا کھا رہے ہیں ٫ فوٹو اے پی 8جولائی 2022
ڈونیٹسک کے مختلف یتیم گھروں میں موجود یوکرینی بچے ایک روسی کیمپ میں کھانا کھا رہے ہیں ٫ فوٹو اے پی 8جولائی 2022

مغربی پابندیوں اور اس کے ساتھ ساتھ بڑی آبادی کی وجہ سے روسی معیشت کو پہنچنے والے نقصان نے بچوں کی بڑی تعداد کو متاثر کیا ہے ۔

یونیسیف نے کہا کہ یوکرین میں مزید پانچ لاکھ بچے غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، جو دنیا بھر میں غربت کے شکار بچوں کی دوسری سب سے بڑی تعداد ہے ۔ اس کے بعد رومانیہ کا نمبر ہے جہاں ایک لاکھ دس ہزار بچے غربت کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

یورپ اور وسطی ایشیا کے لیے یونیسیف کی ریجنل ڈائریکٹر افشاں خان نے کہا کہ ،پورے خطے کے بچے اس جنگ کی خوف ناک لپیٹ میں آ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم اس وقت ان بچوں اور خاندانوں کی مدد نہیں کرتے توبچوں کی غربت میں تیزی سے اضافے کا نتیجہ تقریباً یقینی طور پر زندگیوں ، تعلیم اور ان کےمستقبل کے زیاں کی صورت میں سامنے آئے گا۔

ادارے نے وضاحت کی کہ ایک خاندان جتنا غریب ہوگا، اسے اپنی آمدنی کا اتنا ہی زیادہ حصہ خوراک اور ایندھن پر خرچ کرنا ہوگا جس کے نتیجے میں بچوں کی صحت اور تعلیم پر کم خرچ ہو گا۔

ادارے کا کہنا ہے کہ غربت کے شکار بچوں کو تشدد، استحصال اور بدسلوکی کا نشانہ بننے کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے ۔

یونیسیف نے کہا کہ اس صورتِ حال کے نتیجے میں مزید ساڑھے چار ہزار بچے اپنی پہلی سالگرہ پر موت سے دوچار ہو سکتے ہیں اور صرف اس سال مزیدایک لاکھ 17 ہزاربچے اسکول چھوڑنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG