رسائی کے لنکس

روس۔ یوکرین جنگ میں اب تک بیس لاکھ بچے یوکرین سے نکلنے پر مجبور ہوئے، یونیسیف


یوکرینی مہاجرین کا ایک قافلہ پولینڈ کے شہر مدیکا میں داخل ہوتے ہوئے۔ 30 مارچ 2022ء
یوکرینی مہاجرین کا ایک قافلہ پولینڈ کے شہر مدیکا میں داخل ہوتے ہوئے۔ 30 مارچ 2022ء

اقوامِ متحدہ کے بچوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے باعث اب تک بیس لاکھ بچے اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ مزید پچیس لاکھ ملک کے اندر ہی بے گھر ہو ئے ہیں۔

بدھ کے روز یونیسیف نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر (یو این ایچ سی آر) کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ سے بے گھر ہونے والے افراد کی کل تعداد کا نصف بچے ہیں۔

یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق 11لاکھ سے زیادہ بچے پولینڈ جبکہ لاکھوں رومانیہ، مالڈووا، ہنگری، سلوویکیہ اور جمہوریہ چیک پہنچے ہیں۔

یونیسیف کے جمع کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس جنگ کے دوران سو سے زیادہ بچے مارے جا چکے ہیں اور 134 مزید زخمی ہوئے ہیں جبکہ ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

جنگ سے بے گھر ہونے والے بچوں کی زندگی نہ صرف غیر محفوظ ہے بلکہ انہیں سمگلنگ اور دیگر ناروا سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

بچوں اور کم عمر بے گھر افراد کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر یونیسیف اور یو این ایچ سی آر نے مہاجرین کو پناہ دینے والے ممالک میں "بلوڈاٹ" نامی ایسے مراکز قائم کیے ہیں جو مالڈووا، رومانیہ اور سلوویکیہ میں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہے ہیں۔

"بلوڈاٹ" نامی یہ مراکز نہ صرف محفوظ رہائش فراہم کرتے ہیں بلکہ سفر کرنے والے خاندانوں اور خاندان کے بغیر سفر کرنے والوں کی شناخت میں مدد بھی دیتے ہیں اور یہ یقینی بناتے ہیں کہ اپنے والدین سے بچھڑے بچے محفوظ رہیں اور انہیں ضروری سہولتیں بھی حاصل ہوں۔

یونیسیف کا کہنا ہے کہ ادارہ پورے خطے میں حکومتوں اور دیگر حکام سے مل کے ہنگامی بنیاد پر ایسے انتظامات کر رہا ہے کہ بچے محفوظ رہیں اور سرحد پر ان کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔

گرچہ جنگ میں کسی کی زندگی محفوظ رہنے کی ضمانت مشکل ہے، تاہم بدھ کے روز ایک بیان میں یونیسیف کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل کا کہنا تھا کہ یو کرین میں جنگ کی صورتِ حال ابتر ہوتی جا رہی ہے اور بے گھر ہونے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے توجہ دلاتے ہوئے کہا، "یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ ہر ایک بچے کوحفاظت، تعلیم اور مدد کی ضرورت ہے۔"

اس ہفتے یونیسیف نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نقد رقوم کی منتقلی کا ایک پروگرام بھی شروع کیا ہے تاکہ 52,000 ضرورت مند خاندانوں کو یوکرین کے اندر مدد فراہم کی جاسکے۔ اس کے علاوہ اس ادارے نے اس ہفتے یوکرین اور اس کے ہمسایہ ممالک میں بچوں اور دیگر خاندانوں کے لیے 114 ٹرکوں کے ذریعے 1,275 میٹرک ٹن ہنگامی امدادی اشیاء فراہم کی ہیں۔

ان اشیاء میں دوائیں، طبی سامان، بچوں کے لیے سردی کےگرم کپڑے، حفظانِ صحت اور تعلیم سے متعلق سامان کے علاوہ بچوں کے کھلونے اور تفریح کا سامان بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG