رسائی کے لنکس

حلب پر فضائی حملوں کی بندش میں 24 گھنٹے کی توسیع


روسی جنرل نے کہا ہے کہ جمعرات کو حلب میں 8 بجے صبح سے 7 بجے شام تک کا وقت میسر ہوگا، جب انسانی ہمدردی کی بنا پر امداد فراہم کی جاسکے گی، جو پچھلے اعلان کے مقابلے میں تین گھنٹے زیادہ ہے، تاکہ شہری آبادی اور باغی شہر سے بحفاظت باہر نکل جائیں

روس نے کہا ہے کہ اس نے انسانی ہمدردی کے پیش نظر حلب پر فضائی حملوں میں مزید 24 گھنٹوں کی توسیع کا حکم دیا ہے۔

شام اور روس نے منگل کے روز فضائی حملوں اور لڑائیوں میں وقفہ دیا تھا جو مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی شام سات بجے ختم ہو رہا تھا۔

اس سلسلے میں ہونے والے معاہدے کے مطابق شام کی فوج نے آٹھ راستے کھول دیے تھے تاکہ شہری بحفاظت شہر سے نکل سکیں۔

جب کہ دو راستے ان باغی جنگجوؤں کے لیے کھولے گئے تھے جو اپنے ہتھیار ڈالنا اور جان بچا کر جانا چاہتے ہیں۔ ان میں سے ایک راستہ ترکی کی جانب اور دوسرا باغیوں کے کنٹرول کے صوبے ادلب کی جانب جاتا ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ روس کی جانب سے شام کے شہر حلب میں امن معاہدے پر عمل درآمد کا دورانیہ کافی نہیں، جس دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر محصور شہری آبادی کو امداد فراہم کی جاسکے۔

روسی لیفٹیننٹ جنرل، سرگئی رودسکوئی نے کہا تھا کہ جمعرات کو حلب میں 8 بجے صبح سے 7 بجے شام تک کا وقت میسر ہوگا، جب انسانی ہمدردی کی بنا پر امداد فراہم کی جاسکے گی، جو پچھلے اعلان کے مقابلے میں تین گھنٹے زیادہ ہے، تاکہ شہری آبادی اور باغی شہر سے بحفاظت باہر نکل جائیں۔

رودسکوئی نے بتایا کہ 11 گھنٹے کی جنگ بندی کے دوران شدت پسندوں کو شہر سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی، جو آٹھ میں سے دو راستے استعمال کرسکیں گے، جن میں سے ایک ترکی جب کہ دوسرا صوبہٴ ادلب کے باغیوں کے زیر قبضہ علاقے کی جانب جاتا ہے۔

تاہم، شامی صدر بشار الاسد نے جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے، جب کہ باغی فوجوں نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنے ٹھکانوں کو خالی نہیں کریں گے۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی برادری کے ترجمان، ژاں لئرکی کے بقول ’’اس سے پہلے کہ ہم کوئی با معنی عمل کریں۔۔۔ ہمیں سارے فریق سے یقین دہانی درکار ہے‘‘۔

لئرکی نے کہا ہےکہ روس کے جانب سے تین گھنٹے کا اضافہ کافی نہیں۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ چاہتا ہے کہ ’’کم از کم48 گھنٹوں تک‘‘ وقفہ جاری رہے، تاکہ اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والی امدادی ٹیموں کو متحرک کیا جاسکے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حلب کے مشرقی حصے اور سینکڑوں دیگر مقامات پر تقریباً 250000 شہری آبادی کو رسد کی شدید ضرورت ہے، جنھیں طبی دیکھ بھال اور انخلا کی بھی ضرورت ہے۔

عالمی ادارے اور ریڈ کراس کے ٹرک، جن میں رسد لدی ہوئی ہے، کئی ہفتوں سے ترک سرحد پر کھڑے ہیں، جنھیں ضمانتیں درکار ہیں، تاکہ یہ ٹرک امدادی سامان بحفاظت فراہم کر سکیں۔

XS
SM
MD
LG