اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بن کی مون نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ مغربی ممالک کے ساتھ، جنہیں یہ شبہ ہے کہ تہران جوہری ہتھیاروں پر کام کررہاہے، مذاکرات دوبارہ شروع کرے۔
ایران کا کہناہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے دوران پریس بریفنگ میں مسٹر بن کی مون نے کہا کہ یہ ایران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا دعویٰ ثابت کرے۔
ان کا کہناتھا کہ مجھے جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی حالیہ رپورٹ پر شدید خدشات ہیں جن میں یہ نشان دہی کی گئی ہے کہ ایران کے جوہری ترقیاتی پروگرام کا ایک امکانی پہلو اس کا فوجی استعمال ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہناتھا کہ یہ بحران صرف بات چیت کے ذریعے ہی پرامن طورپر حل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تہران کو لازمی طورپر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مینڈیٹ کے مطابق لازمی طور پر یہ ثبوت پیش کرنا ہوگا کہ اس کے ملک کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔