اقوام متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق معاملات کی نگرانی کرنے والے ادارے کے سربراہ یوکیا امانو اتوار کو ایران کا دورہ کریں گے جس میں بظاہر وہ تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق تحقیقات پر زور دیں گے۔
ان کا یہ دورہ اگست 25 کی ڈیڈلائن سے پہلے آرہا ہے جس تک ایران نے اپنے متنازع جوہری پروگرام کے بارے میں الزامات کے جوابات دینے ہیں۔
جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’’مذاکرات اور تعاون کو آگے بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے‘‘۔
دنیا کی چھ بڑی طاقتیں 'امریکہ، برطانیہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی' ایران کے ساتھ جوہری توانائی پر ایک جامع معاہدے کے لیے مذاکرات کررہے ہیں۔ جولائی کے وسط میں دونوں فریقین معاہدے کے لیے ڈیڈ لائن میں 24 نومبر تک توسیع کرنے پر رضا مند ہوگئے تھے۔
گزشتہ نومبر میں ان میں ایک عارضی معاہدہ ہوا جس کے تحت ایران کی طرف سے یورینیم کی افژودگی پر پابندی کے بعد تہران پر عائد پابندیوں میں نرمی لائی گئی۔
ایران ان الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہا ہے، تہران کا کہنا ہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔