اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں 34 ایسے ممالک ہیں جن کے پاس اپنے شہریوں کے لیے کافی خوراک موجود نہیں ہے اور ان میں سے تقریباً سب ممالک کا تعلق براعظم افریقہ سے ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں ان ملکوں کی فہرست میں سوازی لینڈ کے شامل ہونے سےخوراک کی کمی کا شکار ملکوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی رپورٹ میں خوراک کی کمی کی وجہ غیر معمولی موسماتی سرگرمی النینو سے پیدا ہونے والی خشک سالی اور دنیا کے کئی علاقوں میں سیلابوں اور جنگ کو قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ النینو کے سبب خشک سالی کی وجہ سے رواں سال جنوبی افریقہ، وسطیٰ امریکہ اور جزائر غرب الہِند میں فصلوں کی پیداوار میں واضح کمی ہوئی ہے۔
شام، یمن اور صومالیہ جیسے ملکوں میں جنگ فصلوں کی پیداوار کے لیے نا ساز گار حالات کو اور بھی متاثر کر رہی ہے جبکہ شمالی کوریا میں پہلے سے موجود خراب صورت حال اور بگڑ رہی ہے جس کے بار ے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ کا کہنا ہے کہ "ایک اندازے کے مطابق زیادہ تر گھرانے بڑی مشکل سے گزارا کر رہے ہیں یا پھر انہیں خوراک کی کمی کا سامنا ہے"۔
رپورٹ میں دنیا کے شمالی خطے کے ممالک میں 2016 کے لیے خوراک کی صورت حال کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے رواں سال ایشیائی ممالک میں گندم کی پیداوار بہتر ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔