رسائی کے لنکس

عراق میں انسانی حقوق کی پامالی، تحقیقات کا فیصلہ


دولتِ اسلامیہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں عراق میں رواں سال اب تک 12 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
دولتِ اسلامیہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں عراق میں رواں سال اب تک 12 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل 11 تفتیشی افسران عراق بھیجے گی جو مارچ 2015ء تک اپنی تحقیقات سے کونسل کو آگاہ کریں گے۔

اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے عراق میں شدت پسند تنظیم 'دولتِ اسلامیہ' کے جنگجووں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک مشن عراق بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیر کو جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں کونسل کے ارکان نے فرانس اور عراق کی جانب سے پیش کی جانے والی مشترکہ قرار داد منظور کرلی۔

سینتالیس رکنی کونسل کا ہنگامی اجلاس عراق میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کے لیے جنیوا میں قائم صدر دفتر میں طلب کیا گیا تھا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراق کے وزیر برائے انسانی حقوق محمد شیعہ السوڈانی نے کہا کہ ان کے ملک کو 'دولتِ اسلامیہ' کی شکل میں دہشت گردی کے ایک عفریت کا سامنا ہے جس کی کارروائیاں صرف عراق ہی کے لیے نہیں بلکہ پورے خطے اور دنیا کے لیے ایک خطرہ بن چکی ہیں۔

قرارداد کے مطابق کونسل 11 تفتیشی افسران عراق بھیجے گی جو مارچ 2015ء تک اپنی تحقیقات سے کونسل کو آگاہ کریں گے۔ اس مقصد کےلیے کونسل نے 10 لاکھ ڈالرز سے زائد کا بجٹ مختص کیا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی ڈپٹی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق فلاویا پنسیری نے کہا کہ 'دولتِ اسلامیہ' اور اس کی اتحادی تنظیموں کے ٹارگٹ کلنگ، لوگوں کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرنے، جنسی و جسمانی تشدد اور قتلِ عام جیسے جرائم میں ملوث ہونے کے قوی شواہد ملے ہیں۔

مغربی حکومتیں 'دولتِ اسلامیہ' (سابق 'الدولۃ الاسلامیۃ فی العراق والشام') کو دنیا بھر کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھتی ہیں جس نے جون میں عراق کے وسیع شمالی علاقوں پر قبضے کے بعد شام اور عراق میں اپنے زیرِ قبضہ علاقوں میں "خلافت" کے قیام کا اعلان کردیا تھا۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق شدت پسند تنظیم کی کارروائیوں کے نتیجے میں رواں سال اب تک 12 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ پیر کو جاری کیے جانے والی اعداد و شمار کے مطابق عراق میں فرقہ وارانہ تشدد نے صرف اگست کے دوران 1420 افراد کی جان لی ہے۔

اس سےقبل جولائی میں عراق میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں 1700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ رواں سال عراق میں اب تک 11 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں۔ یہ تعداد 2013ء میں ہونے والی کل ہلاکتوں (لگ بھگ نو ہزار افراد) سے کہیں زیادہ ہے۔

XS
SM
MD
LG