رسائی کے لنکس

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل ترکیہ کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اسرائیل اور حماس میں جنگ پر ایک اور اجلاس بدھ کو ہونے جا رہا ہے۔ یہ اجلاس ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب عالمی برادری میں غزہ میں عارضی جنگ بندی میں مزید توسیع کا مطالبہ کر رہی ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن بھی سفارتی کوششوں کے سلسلے میں بدھ کو مشرقِ وسطیٰ کے ایک اور دورے کا آغاز کر رہے ہیں۔

بدھ کو اسرائیل اور حماس میں عارضی جنگ بندی کا چھٹا اور آخری دن ہے۔ اس معاہدے کے تحت حماس کے اسرائیل پر سات اکتوبر کو حملے میں یرغمال بنائے گئے افراد میں سے کئی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا ہے۔ دوسری جانب معاہدے کے تحت اسرائیل نے غزہ میں امداد کی فراہمی کی اجازت دی ہے جب کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہا کیا گیا۔

امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ اینٹنی بلنکن مشرقِ وسطیٰ کے دورے میں غزہ میں امداد کی ترسیل میں اضافےکو برقرار رکھنے، تمام یرغمالوں کی رہائی اور شہریوں کا تحفظ ممکن بنانے کی ضرورت پر زور دیں گے۔

ادھر ترکیہ نے اسرائیل پر غزہ میں جنگ کے دوران جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام لگایا ہے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے منگل کو اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے فون پر گفتگو میں مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو مبینہ جنگی جرائم کے ارتکاب میں عالمی عدالتوں میں جواب دہ ہونا چاہیے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق رجب طیب ایردوان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی ، انسانی اور جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

ان کے بقول اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کے سامنے جواب دہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔

ترکیہ کے وزیرِ خارجہ بھی امریکی شہر نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر حملہ کیا تھا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس نے 240 کے قریب افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

حما س کے حملے کے فوری بعد اسرائیل نے اعلانِ جنگ کرتے ہوئے غزہ کا محاصرہ کر لیا تھا۔

غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں حماس کے زیر انتظام محکمۂ صحت کے مطابق 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

دیرپا امن کے لیے غزہ کا انتظام کس کو ملناضروری ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:06:10 0:00

غزہ میں فلسطینیوں کی ان اموات اور بے گھر افرادکو درپیش انسانی بحران کے باعث اسرائیل کو اقوامِ متحدہ سمیت عالمی سطح پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے دفاع کا حق حاصل ہے۔ اس کی جنگ کا مقصد حماس کا مکمل خاتمہ اور یرغمال افراد کی بازیابی ہے ۔

اس خبر میں شامل کچھ مواد خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG