جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ وہ درجنوں ڈاکٹر اور نرسوں کو اسکاوٹس کے عالمی تفریحی اجتماع کی کیمپنگ سائٹ پر بھیج رہا ہے جہاں ملک میں جاری گرمی کی شدید لہر کے باعث دو شرکاء ہلاک اور سینکڑوں بیمارہو گئے ہیں۔
عہدے داروں نے بتایا ہےکہ منگل کو جنوبی کوریا کے جنوب مغربی شہر بوان میں شروع ہونےو الی ورلڈ اسکاؤٹ جمبوری میں اب تک گرمی سے منسلک بیماریوں سے متاثرہ کم از کم 600 شرکا کا علاج ہو چکا ہے جب کہ دو ہلاک ہو چکے ہیں۔
43 ہزار سے زیادہ شرکا اس عالمی اجتماع میں شرکت کر رہے ہیں ، جن میں سے بیشتر کی عمریں 14 سے 18 سال ہیں۔ کرونا وبا کے بعد سے اسکاؤٹس کی یہ پہلی اور مجموعی طور پر 25ویں عالمی جمبوری ہے۔
یہ تقریب ایسے میں منعقد ہورہی ہے جب جنوبی کوریا میں حکومت نےخبر دار کیا ہے کہ اس ہفتے کے دوران جنوبی کوریا میں چار برسوں کی شدید ترین گرمی پڑی اور ملک کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 38 ڈگری سیلسئس یا 100اعشاریہ 4 ڈگری فارن ہائیٹ سے بڑھ گیا ہے ۔
جنوبی کوریا کے وزیر اعظم ہان ڈوک سو کے دفتر نے کہا ہے کہ ہان نے 30 فوجی ڈاکٹروں اور 60 نرسوں کو کیمپ میں جانے اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کا حکم دیا ہے ۔
اس سے قبل داخلی اور حفاظتی امور کے وزیر لی سانگ من نے مزید ایمبولینس گاڑیاں ، شٹل بسیں اور ائیر کنڈیشنرزکو تیار رکھنے کا حکم دیا تھا۔
جنوبی کوریا کے داخلی اور حفاظتی امور کے وزیر نے ایک ہنگامی اجلاس کے دوران عہدے داروں کو ہدایت کی کہ وہ شرکا کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں ۔
ان میں کھلے مقامات پر طے شدہ تفریحی سر گرمیوں میں تبدیلی ، ہنگامی گاڑیوں ا ور طبی مراکز اور سایہ دار اسٹرکچرز اور ائیر کنڈیشنگ میں اضافہ شامل ہے ۔
وزارت کے بیانات کے مطابق انہوں نے کہا کہ مقصد کسی ایک بھی فردکےشدید بیماریا ہلاک ہونے کو روکنا ہے ۔
جمبوری کو ایک وسیع ، بے شجر اور ایسے مقام پرجہاں گرمی سے بچاؤ کے انتظامات کا فقدان تھا ، منعقد کرنے پر خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا۔
اسکاوٹ جمبوری کی انتظامی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ مزید ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے مزید طبی عملہ تیار کیا جارہا ہے ۔
چوئی چانگ نے زور دے کر کہا کہ یہ تقریب اتنی محفوظ ہے کہ اسے جاری رکھا جاسکتا ہے اور اگر اس جمبوری کو کسی اور مقام پر منعقد کیا جاتا تو بھی ایسے ہی حالات پیش آسکتے تھے ۔
چوئی نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ ، شرکا بہت دور سے آئے ہیں اور ابھی ان کی موسم سے مطابقت نہیں ہو سکی ہے۔
حفاظتی امور سے متعلق وزارت نے کہا ہے کہ 20 مئی سے اب تک کم از کم 16 لوگ گرمی سے منسلک بیماریوں کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں جن میں منگل کو ہلاک ہونے والے دو افراد شامل ہیں ۔
جنوبی کوریا کے موسمیاتی ادارے کی پیش گوئی ہے کہ گرمی کی یہ لہر اگلے ہفتے تک جاری رہے گی جب کہ اسکاؤٹس کی یہ تقریب 14 اگست کو ختم ہو گی ۔
( اس رپورٹ کا مواد رائٹرز اور اے پی سے لیا گیا ہے)
فورم