عبدالستار ایدھی جیسے انسان دوست کو دنیا بھر میں خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔وی او اے اردو ریڈیو بھی اس میں پیش پیش رہا اور اس حوالے سے ایک خصوصی پروگرام نشر کیا گیا جس کا بنیادی مقصد عبدالستار ایدھی کو بھرپور انداز سے خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
پروگرام کی میزبان تھیں مدثرہ منظر جبکہ پروڈیوسر تھے اصفرامام ۔
پروگرام میں عبدالستار ایدھی مرحوم کے صاحبزادے فیصل ایدھی ، 45سالوں تک ایدھی ہومزکے لئے اپنی خدمات انجام دینے والے انور کاظمی اور کراچی کے ایک اور فلاحی ادارے کے روح رواں رمضان چھیپا نے بطور مہمان شرکت کی جبکہ اردو ریڈیو ٹیم کے ارکان بھی اسٹوڈیو میں موجود تھے۔
فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ ان کے والد مثالی تھے ۔ خوش مزاج شخصیت کے مالک اور ایک ایسے فرد جو اپنے اہل خانہ پر ہی نہیں سب پر پیار و محبت نچھاور کرنے کے لئے ہر دم تیار رہتا تھا۔
فیصل ایدھی نے کہا کہ ان کے والد نے ہمیشہ ہی ان کی رہنمائی کی اور انسانی خدمت کے عظیم فریضے کی ادائیگی کے لئے باقاعدہ تربیت بھی دی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے والد کے مشن کو جاری رکھیں گے جو انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے ۔
انور کاظمی نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کا انسانی خدمت کے لئے شروع کئے جانے والا سفر چھ دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے پر محیط ہے ۔ یہی وہ خدمت ہے جو جنت کے راستے کا تعین کرتی ہے ۔
رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی ان کے استاد تھے اور وہ ان کے نقشے قدم پر چلیں گے ۔
اردو ریڈیو ٹیم کا عملہ بھی اسٹوڈیو میں عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کرنے کی غرض سے موجود تھا ۔
ارسلان شریف نے ایدھی فاؤنڈیشن کے لئے اپنے کام سے متعلق تجربات کو سب سے شیئر کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایدھی صاحب سے بہت کچھ سیکھا ۔
انجم ہیرالڈ گل نے کہا کہ ایدھی صاحب کی خدمات بلا تفریق رنگ و نسل اور مذہب ساری انسانیت کے لئے ہیں ۔ پاکستان ہندو کونسل اور نیشنل کمیشن برائے انصاف و امن نے عبدالستار ایدھی کے اہل خانہ سے دلی اظہار تعزیت کیا ہے۔
یاسمین جمیل نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے امریکی ادارے بھی عبدالستار ایدھی جیسے جذبے کے ساتھ کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایدھی پوری قوم کی دستگیری کرسکتے ہیں تو حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے ایسا کیوں نہیں کرسکتی ۔
اسد حسن کا کہنا کہاتھا کہ انہوں نے مختلف مواقع پر ایدھی صاحب سے انٹرویو کئے ، خاص کر ایسے مواقعوں پر جب ایدھی صاحب قدرتی آفات کے وقت لوگوں کی حد درجہ امداد کے لئے آگے آگے ہوتے تھے ۔ انہوں نے خود کو خوش قسمت قرار دیا کہ انہیں ایدھی صاحب جیسے عظیم شخص کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔
بہجت گیلانی نے کہا کہ انہیں’ ریڈیو جاپان‘ میں خدمات کے دوران ایدھی صاحب سے جاپان میں ہی ملنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایدھی جیسی عظیم شخصیت کو کبھی بھلانہیں سکیں گی۔ وہ بہت عظیم اور بے مثال انسان دوست تھے۔ انہوں نے لوگوں کی خدمت کے لئے خود کو وقف کرلیا تھا وہ سادگی کی شاندار مثال تھے۔
پروگرام کے اختتام پر شہناز عزیز کی اعانت میں مشہود قادری کی نظم بھی پیش کی گئی تاہم چونکہ موضوع خصوصی تھا اور شرکا کی بھی تعداد زیادہ تھی اس لئے سامعین کو اس بار شامل پروگرام نہیں کیا جاسکا۔