دنیا بھر میں عالمی رہنماؤں اور شہریوں نے امریکہ پر 11 ستمبر کے حملوں کی اتوار کو دسویں برسی انتہائی سنجیدگی سے منائی۔
دہشت گردی کی اس منظم کارروائی میں ایک روز میں تقریباََ 3,000 لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔ مرنے والوں کا تعلق 90 ملکوں سے تھا جن کی موت کا باعث نیو یارک کے ورلڈ ٹریڈ سینڑ اور واشنگٹن ڈی سی، کے قریب امریکی وزارت دفاع پینٹاگان سے ٹکرانے والے اورمشرقی ریاست پنسلوینیا کے ایک کھیت میں گرائے جانے والے جہاز تھے۔
اٹلی میں پوپ بینڈکٹ نے مرنے والوں اور اُن کے خاندانوں کے لیے خصوصی دعا کی۔ دنیا میں رومن کیتھولکس کے رہنما نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اختلافات کو دور کرنے کے لیے تشدد کی راہ کو رد کریں اور اس کی بجائے یکجہتی، انصاف اور امن کے اصولوں کو اپنائیں۔
نیوزی لینڈ میں امریکی رگبی ٹیم کے ارکان نے آئرلینڈ میں عالمی کپ کے میچ سے پہلے ایک جذباتی دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ نیوزی لینڈ میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیوبنر نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کے دن دنیا نے امریکہ میں عمارتوں سے جہازوں کے ٹکرانے کے خوفناک مناظر دیکھے۔
امریکی ٹیم کے رکن مائیک پٹری کا کہنا تھا کہ جب ہائی جیک کیے جانے والے دو جہاز نیو یارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرائے جس میں آسمان سے باتیں کرنے والی یہ دونوں عمارتیں تباہ اور اندر موجود سینکڑوں لوگ ہلاک ہوئے تو اُس وقت وہ قریب ہی اپنے ہائی اسکول میں موجود تھے۔
افغانستان میں تعینات امریکی افواج نے بھی 11 ستمبر 2001ء کے حملوں میں ہلاک ہونے والے کو خراج عیقدت پیش کیا۔ امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر میرین کور کے جنرل جان ایلن نے اس موقع پر منعقدہ ایک سنجیدہ تقریب سے خطاب بھی کیا جس میں اُنھوں نے 10 سال سے جاری انسداد دہشت گردی کی جنگ پر بھی اظہار خیال کیا۔
دریں اثنا طالبان عسکریت پسندوں، جو امریکہ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ اُس نے افغانستان اور عراق پر حملوں کے لیے نائن الیون کے حملوں کا بہانا بنایا، اتوار کو مشرقی افغانستان میں اس ٹرک بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں تقریباََ 80 امریکی فوجی زخمی اور دو افراد ہلاک ہو گئے۔
امریکی شہروں پر حملوں کے ردعمل میں امریکہ نے افغانستان پر حملہ کر کے طالبان کی حکومت کا تختہ اُلٹ دیا تھا کیونکہ اُس نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو اپنے ملک میں پناہ دے رکھی تھی۔ دس سال گزرنے کے بعد اس وقت بھی افغانستان میں ایک لاکھ 30 ہزار بین الاقوامی افواج طالبان کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔
فرانس اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ نے مرنے والوں کی یاد میں مشترکہ طور پر آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں منعقدہ خصوصی تقریب میں پھولوں کی چادر چڑھائی۔
برطانوی شہریوں نے لندن کے سینٹ پال کیتھیڈرل میں منعقدہ خصوصی دعائیہ تقریب میں شرکت کر کے امریکہ پر ہونے والے حملوں کی برسی منائی
دریں اثنا سویڈن کے دوسرے بڑے شہر گوتھنبرگ میں دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی کے شبہ میں حکام نے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ تاہم اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات میڈیا کو جاری نہیں کی گئی ہیں۔