امریکی دفاعی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خصوصی کارروائیاں کرنے پر مامور افواج نے گذشتہ ماہ کابل میں امریکی یونیورسٹی سے اغوا ہونے والے دو پروفیسروں کو چھڑانے کے لیے کارروائی کی۔
پینٹاگان کے پریس سکریٹری، پیٹر کوک نے کہا ہے کہ بچاؤ کے اس مشن کی منظوری وزیر دفاع ایش کارٹر نے دی تھی، جس کا اختیار صدر نے دیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں ایک روز کی تاخیر کی گئی تھی، چونکہ انٹیلی جنس سے متعلق سوال ادھورے تھے آیا مغوی، جن میں ایک امریکی اور ایک آسٹریلیائی شہری شامل تھے، اُسی مقام پر موجود ہیں۔
کوک کے بقول ’’بدقسمتی سے مغوی اُس مقام پر موجود نہیں تھے جس کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جارہا تھا‘‘، اور یوں یہ کارروائی ناکام ثابت ہوئی۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’مشن کے دوران، امریکی افواج نے دشمن فوجوں کو للکارا اور متعدد کو ہلاک کیا۔ کسی امریکی فوجی یا شہری کو نقصان نہیں پہنچا‘‘۔
کوک نے اس کارروائی کے بارے میں مزید تفصیل فراہم نہیں کیں ’’تاکہ، یرغمالیوں کا تحفظ اور عمل کی رازداری برقرار رکھی جا سکے‘‘۔