واشنگٹن —
امریکی سینیٹ نے حکومتی اخراجات کا ایک بل منظور کیا ہے، جس کی رُو سے اگلے ہفتے از خود نافذالعمل ہو جانے والی بجٹ کٹوتیوں کو ستمبر کے آخر تک مؤخر کرنا ممکن ہوجائے گا۔
سینیٹ میں اس بل کو 26 کے مقابلے میں 73 ووٹوں سے منظور کیا گیا، جس کے بعد اسے مزید کارروائی کے لیے امریکی ایوان ِنمائندگان بھیج دیا گیا۔
امید کی جا رہی ہے کہ امریکی ایوان ِ نمائندگان میں اسے جمعرات تک منظور کرلیا جائے گا، جس کے بعد یہ بل صدر اوباما کو دستخط کے لیے بھیج دیا جائے گا۔
اس بل کی رُو سے پچاسی ارب ڈالر از خود کٹوتیوں کو روکنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ ستاسی ارب ڈالر افغانستان اور عراق میں جاری امریکی فوجی کارروائیاں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
اس ماہ کے آغاز میں ریبپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان امریکی حکومت کے اخراجات اور خسارے کے بارے میں کسی معاہدے پر نہ پہنچنے کے باعث، از خود کٹوتیاں نافذ العمل ہو گئی تھیں، جسے ‘sequester’ کا نام دیا گیا تھا۔
سینیٹ میں اس بل کو 26 کے مقابلے میں 73 ووٹوں سے منظور کیا گیا، جس کے بعد اسے مزید کارروائی کے لیے امریکی ایوان ِنمائندگان بھیج دیا گیا۔
امید کی جا رہی ہے کہ امریکی ایوان ِ نمائندگان میں اسے جمعرات تک منظور کرلیا جائے گا، جس کے بعد یہ بل صدر اوباما کو دستخط کے لیے بھیج دیا جائے گا۔
اس بل کی رُو سے پچاسی ارب ڈالر از خود کٹوتیوں کو روکنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ ستاسی ارب ڈالر افغانستان اور عراق میں جاری امریکی فوجی کارروائیاں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
اس ماہ کے آغاز میں ریبپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان امریکی حکومت کے اخراجات اور خسارے کے بارے میں کسی معاہدے پر نہ پہنچنے کے باعث، از خود کٹوتیاں نافذ العمل ہو گئی تھیں، جسے ‘sequester’ کا نام دیا گیا تھا۔