رسائی کے لنکس

کینیڈا نے مکمل ویکسین لگوانے والے امریکی مسافروں کے لیے سرحد کھول دی


امریکی ریاست مشی گین اور کینیڈا کے سارنیا علاقے کے درمیان پل پر گاڑیوں کی آمد و رفت کا ایک منظر۔ فائل فوٹو (اے ایف پی)
امریکی ریاست مشی گین اور کینیڈا کے سارنیا علاقے کے درمیان پل پر گاڑیوں کی آمد و رفت کا ایک منظر۔ فائل فوٹو (اے ایف پی)

کینیڈا نے پیر سے امریکی شہریوں پر عالمی وبا کے باعث ملک میں داخلے پر عائد پابندی کو ختم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سرحد پار سے امریکہ کے شہری اشیا خریدنے، چھٹیاں گزارنے یا سیر و تفریح کے لئے اب کینیڈا میں داخل ہو سکتے ہیں۔

البتہ، کینیڈا جانے والے تمام امریکی شہریوں اور امریکہ میں مستقل طور پر رہائش پذیر لوگوں کے لیے کرونا ویکیسین لگوانے اور سفر سے تین روز قبل کرونا کا منفی ٹیسٹ ہونے کی رپورٹ بھی پیش کرنا ہو گی۔

خیال رہے کہ امریکہ نے ابھی تک کینیڈا کے شہریوں پر لگائی جانے والی سفری پابندیاں نہیں اٹھائیں جبکہ ملک کووڈ نائنٹین کی صورت حال سے معمول کے جانب لوٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔

امریکہ سے کینیڈا جانے والے مسافروں کو 'ارائیو کین' نامی ایپ پر ایک تفصیلی درخواست بھرنا ہو گی۔

لیکن امریکی مسافروں کے رجسٹر کیے جانے کے باوجود کینیڈا کی بارڈر سروسز ایجنسی نے ابھی یہ نہیں بتایا کہ سفر کی بحالی کے آغاز میں کتنے امریکی بارڈر پار کریں گے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی مسافروں کو کینیڈا کے بارڈر پر داخلے کے وقت طویل انتظار کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کینیڈا کی بارڈر سروسز ایجنسی کی ایک ترجمان ریبیکا پردی نے کہا ہے کہ کینیڈا اپنے شہریوں کی صحت اور تحفظ کی خاطر بارڈر پر مسافروں کے انتظار کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ امریکہ اور کینیڈا کے بارڈر کو غیرضروری سفر کے لیے گزشتہ سال مارچ میں بند کر دیا گیا تھا، تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاو پر قابو پایا جا سکے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ کینیڈا کے شہریوں کے لیے غیر ضروری سفر پر عائد پابندی 21 اگست تک جاری رکھے گا۔ امریکہ نے میکسیکو کے ساتھ بارڈر پر بھی اسی طرح پابندی برقرار رکھی ہوئی ہے۔

صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ عالمی وبا کے باعث سرحدوں کو مرحلہ وار کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں بیرونی دنیا سے امریکہ آنے والے لوگوں کے لیے سب سے اہم شرط کرونا ویکسین لگوانا ہو گی۔

XS
SM
MD
LG