رسائی کے لنکس

کرونا کے باعث امریکہ کی تین چوتھائی کاونٹیز کی آبادی میں کمی


امریکی مردم شماری بیورو کے اعدادوشمار کے مطابق ملک کی تین چوتھائی کاونٹیز کی آبادی کی کمی میں کرونا وبا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

دنیا بھر میں کرونا وبا کی وجہ سے اب تک 60 لاکھ سے زیادہ ہلاکتیں ہو چکی ہیں جن میں امریکہ سر فہرست ہے جہاں اب تک دس لاکھ کے قریب افراد کرونا کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

امریکی مردم شماری بیورو کے سال 2021 کے اعدادوشمار میں امریکہ کی تقریباً 3000 کاونٹیز میں آبادی میں کمی کی وجہ شرح اموات کے مقابلے میں کم شرح پیدائش کو قرار دیا گیاتھا۔

تاہم اس ہفتے جاری ہونے والی ایک تازہ تحقیق کےمطابق شرح پیدائش میں کمی ، معمر ہوتی آبادی اور کرونا وبا کی وجہ سے بڑھتی ہوئی شرح اموات کی وجہ سے آبادی میں یہ قدرتی کمی واقع ہوئی ہے۔

تحقیق میں آبادی میں کمی جانچنے کے لیے اندرون اور بیرون ملک ہجرت کر جانے والوں کو بھی شمار کیا گیا جس میں ظاہر ہوا کہ کیلیفورنیا، اوریگون اور مسی سیپی وہ ریاستیں ہیں جہاں سے سب سے بڑی تعداد میں لوگوں دوسرے ممالک منتقل ہوئے۔

Coronavirus in US
Coronavirus in US

دوسری طرف الاسکا، لوئیزیانا اور الانوئے وہ ریاستیں ہیں جہاں سے شہریوں کی بڑی تعداد امریکہ ہی میں دوسری ریاستوں میں منتقل ہوئی۔

مردم شماری بیورو کے سروے کے مطابق سال 2020 کے مقابلے میں 2021 میں امریکہ کی %65 کاونٹیز میں ان ہجرتوں کو مثبت قرار دیا گیا ہے۔

اندرون ملک ہجرت کی وجہ سے شہریوں کی آمد سب سے زیادہ بالترتیب ریاست اریزونا کی ماریکوپا کاونٹی، کیلیفورنیا کی ریورسائڈ کاؤنٹی اور ٹیکساس کی کولن کاؤنٹی میں دیکھی گئی۔

ریاست کیلیفورنیا ہی کی لاس اینجلیس کاونٹی، اور نیو یارک کی نیو یارک کاونٹیز وہ علاقے ہیں جنہیں بڑی تعداد میں شہری چھوڑ گئے۔

بیورو کے اعدادو شمار کے تخمینوں اور پیشگوئی آفس کی اسسٹنٹ چیف کرسٹین ہارٹلی کے مطابق سال 2021 میں اندرون ملک ہجرتوں کی روایتی ترتیب میں تبدیلی دیکھی گئی۔

کرسٹین ہارٹلی کے مطابق آبادی میں قدرتی کمی اور بیرون ملک ہجرتوں کے باوجود اندرون ملک ہجرتوں کی وجہ سے نئی آبادی کو شامل کرنے والی کاونٹیز کی تعداد آبادی کھو دینے والی کاونٹیز کے مقابلے میں زیادہ رہی۔

(اس خبر کا کچھ مواد خبر رساں ادارے اے پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG