وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر براک اوباما رواں ہفتے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں چین میں موجود سائبر حملہ آوروں سے متعلق سخت موقف اختیار کریں گے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیداروں نے بتایا کہ مسٹر اوباما صدر ژی جنپنگ کو بتائیں گے کہ واشنگٹن چین سے ہونے والی کسی بھی ہیکنگ کی کوشش کا ذمہ دار چینی حکومت کو گردانتا ہے۔
ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ مسٹر اوباما امریکہ کی عسکری اور تجارتی رازوں کی بڑے پیمانے پر چوری کے خلاف کارروائی کے لیے چین پر زور دیں گے۔
کیلیفورنیا میں ایک پرتعیش مقام پر جمعہ کو شروع ہونے والی کانفرنس کے موقع پر توقع کی جا رہی ہے کہ طرفین دنیا کی ان دو بڑی اقتصادی قوتوں کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
لیکن دونوں رہنماؤں کے درمیان سائبر حملوں کے معاملے پر کوئی معاہدہ بھی متوقع نہیں ہے۔ یہ معاملہ چین اور امریکہ کے درمیان شدید تناؤ کا باعث بنا ہوا ہے۔
واشنگٹن اپنے ہاں سائبر حملوں اور جاسوسی کا براہ راست الزام بیجنگ پر عائد کرتا آرہا ہے لیکن چین نے ایسے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیداروں نے بتایا کہ مسٹر اوباما صدر ژی جنپنگ کو بتائیں گے کہ واشنگٹن چین سے ہونے والی کسی بھی ہیکنگ کی کوشش کا ذمہ دار چینی حکومت کو گردانتا ہے۔
ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ مسٹر اوباما امریکہ کی عسکری اور تجارتی رازوں کی بڑے پیمانے پر چوری کے خلاف کارروائی کے لیے چین پر زور دیں گے۔
کیلیفورنیا میں ایک پرتعیش مقام پر جمعہ کو شروع ہونے والی کانفرنس کے موقع پر توقع کی جا رہی ہے کہ طرفین دنیا کی ان دو بڑی اقتصادی قوتوں کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
لیکن دونوں رہنماؤں کے درمیان سائبر حملوں کے معاملے پر کوئی معاہدہ بھی متوقع نہیں ہے۔ یہ معاملہ چین اور امریکہ کے درمیان شدید تناؤ کا باعث بنا ہوا ہے۔
واشنگٹن اپنے ہاں سائبر حملوں اور جاسوسی کا براہ راست الزام بیجنگ پر عائد کرتا آرہا ہے لیکن چین نے ایسے الزامات کو مسترد کیا ہے۔