ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن نے اپنے حریف ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کو "ناپسندیدہ" کہنے پر "جزوی طور پر" معذرت کی ہے۔
جمعہ کو ایک تقریب سے خطاب کے دوران کلنٹن نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے "آدھے" حامی نسل پرست، اسلام سے اور ایسے لوگوں سے خوفزدہ ہیں جو ان جیسے نہیں۔
ہفتہ کو ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ یہ بیان "عمومی طور پر" تھا اور اس پر انھیں افسوس ہے۔
لیکن کلنٹن کا کہنا تھا کہ "یہ افسوسناک ہے کہ ٹرمپ نے اپنی مہم کو بڑے پیمانے پر تعصب اور خوف پر کھڑا کیا اور نفرت انگیز خیالات کو قومی پلیٹ فارم مہیا کیا۔"
ان کے بقول یہی وجہ ہے کہ وہ "اس مہم میں تعصب اور نسلی امتیاز کو نکالنے" کی بات کرنے سے باز نہیں رہیں گی۔
قبل ازیں ہفتہ کو ہی ٹرمپ کی انتخابی مہم نے یہ کہہ کر کلنٹن پر کڑی تنقید کی کہ انھوں نے رائے دہندگان کی "بے عزتی" کی ہے۔
واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریپبلکن جماعت کی طرف سے نائب صدارتی امیدوار مائیک پینس نے ٹرمپ کے حامیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ "کوئی ناپسندیدہ نہیں ہیں، وہ سب امریکی ہیں اور آپ کے احترام کے حقدار ہیں۔"
انھوں نے مزید کہا کہ "امریکی عوام کے لیے ایسی کم تر رائے رکھنے والے کسی بھی شخص کو امریکہ کا صدر منتخب نہیں ہونا چاہیئے۔ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہلری کلنٹن کبھی بھی اس عظیم قوم کی صدر نہ بنیں۔"
ہفتہ کو رائے عامہ کے مختلف جائزوں میں ظاہر ہوا کہ ٹرمپ کی حمایت میں کچھ اضافہ ہوا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اگر آج انتخاب ہوتے ہیں تو کلنٹن اس میں واضح طور پر فاتح ہو سکتی ہیں۔
لیکن متعدد ریاستوں میں ٹرمپ اپنی حریف سے رائے عامہ کے اپنے فرق کو مزید کم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔