ایسے میں جب یوکرین کی جنگ کو پانچ ماہ مکمل ہونے والے ہیں اور شہریوں اور شہری علاقوں پر روسی حملے تقریباً روز کا معمول بن گئے ہیں، امریکی کانگریس کی طرف سے بائیڈن حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ سرکاری طور پر روس کو ایک ایسا ملک قرار دیا جائے جو دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے۔
پولیٹیکو کی ایک رپورٹ کے مطابق اس ہفتے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن سے کہا ہے کہ اگر وہ ان اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے جو کانگریس نے انہیں دیے ہیں، روس کو ایسا ملک قرار نہیں دیتے تو پھر قانون ساز خود ہی یہ کام کر لیں گے۔
روس پر پہلے ہی امریکہ اور دوسرے ملکوں کی جانب سے سخت نوعیت کی تعزیرات عائد ہیں۔ لیکن اگر اسے ایسا ملک قرار دے دیا گیا جو دہشت گردی کی سرکاری طور پر سرپرستی کرتا ہے تو اس کی مشکلات اور بھی بڑھ جائیں گی۔ ابھی تو تعزیرات کے سلسلے میں عالمی سطح پر احتیاط سے کام لیا جارہا ہے لیکن اگر روس کو دہشت گردی کی سر پرستی کرنے والا ملک قرار دے دیا گیا تو پھر روسی افراد اور کمپنیوں کے ساتھ کارو بار کرنے والے کسی تیسرے ملک کے فریقوں کو سخت نوعیت کے بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا ہوگا۔
اسکے علاوہ یہ بھی ہوگا کہ امریکہ میں روس کو بہ حیثیت ایک خود مختار مملکت جو استثنٰی حاصل ہے وہ بھی ختم ہو جائے گا۔ اور جن امریکیوں کو یوکرین کی جنگ میں نقصان پہنچا وہ امریکی عدالتوں میں روسی حکومت کے خلاف سول دعوے دائر کرنے کے مجاز ہوں گے۔
روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دئیے جانے کے بعد ثانوی تعزیرات کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی اور امریکہ کو بیرون ملک افراد اور ان ملکوں پر تعزیرات لگانا پڑیں گی جو روس کے ساتھ کاروبار کریں۔ اور یوں ہو سکتا ہے کہ ان ملکوں کے ایک وسیع اتحاد کو قائم رکھنے کی کوششیں پیچیدہ ہو جائیں جو روس پر یوکرین میں جارحیت بند کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
جمعرات کے روز اپنی ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں پلوسی نے امریکی کانگریس میں یوکرین کی خاتون اوّل کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے اپنے موقف کو آگے بڑھایا اور کہا کہ یوکرین میں روسی کارروائیاں صرف ایک جنگ مسلط کرنے کی حد سے آگے نکل کر جنگی جرائم تک پہنچ گئ ہیں۔
اس جنگ میں بچوں اور خواتین کے ساتھ ظلم اور اس کے علاوہ جو کچھ ہو رہا ہے پلوسی نے اسکا حوالہ دیا اور کہا کہ روسیوں نے خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں کو جنگ کے حربے کے طور پر استعمال کیا جبکہ درحقیقت یہ ایک جنگی جرم ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ خاص طور پر خواتین کی آبرو ریزی فوجی انفرادی فیصلوں کی بنیاد پر نہیں کر رہے ہیں بلکہ روسی کمانڈروں کے حکم پر یوکرینی عوام کے حوصلے توڑنے کے لئے یہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ کانگریس یوکرینی عوام کی نہ صرف اپنے لوگوں کے لئے بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کےلئے جمہوریت بچانے اس جنگ میں انکے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔