امریکی محکمہٴخزانہ نے کہا ہے کہ کیوبا کے خلاف تجارتی اور سفری پابندیوں میں نرمی برتنے سے متعلق نئے قوانین پر جمعے کے روز سے عمل درآمد کا آغاز ہوگا۔
یہ اقدام اوباما انتظامیہ کےہدف کےحصول کی طرف ایک قدم ہوگا، جس کا اعلان اُنھوں نے گذشتہ ماہ کیا تھا، اور جِس کا مقصد اِس کمیونسٹ ملک کے ساتھ تعلقات بحال کرنا ہے۔
نئے ضوابط کے تحت، کیوبا سفر کے لیے امریکیوں کو لائسنس کے اجراٴ کے لیے درخواست نہیں دینی پڑے گی، جس کی منظوری کی درجن بھر وجوہات ہوسکتی ہیں۔
امریکی سیاحوں کو 400 ڈالر تک مالیت کی ذاتی استعمال کی اشیاٴ کیوبا سے لانے کی اجازت ہوگی، جس میں 100 ڈالر کا تمباکو اور الکوہل شامل ہے۔
ریپبلیکن اکثریت والے امریکی ایوانِ نمائندگان کے چند ارکان نے اِن تعزیرات میں نرمی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اِن سے جمہوری پیش رفت کی حوصلہ افزائی نہیں ہوگی۔
حالانکہ اس صدارتی حکم نامے کے نتیجے میں 50 برس سے عائد تعزیرات میں خاصی حد تک کمی واقع ہوگی، پابندیاں ہٹانا صرف و صرف کانگریس کا کام ہے۔
جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں، محکمہٴخزانہ کے امریکی وزیر، جیک لیو نے کہا ہے کہ امریکہ اب مدہ خارج پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے قریب ہے، جو کارگر ثابت نہیں ہو رہی تھیں۔‘