ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی مہاجرین کی بہبود سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کی اعانت یہ کہتے ہوئے روک دی ہے کہ یہ ایسی تنطیم ہے جس کی' کارکردگی درست نہیں ہو سکتی ہے۔'
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے تنظیم کو کئی دہائیوں سے فراہم کی جانے والے امداد روکتے ہوئے کہا کہ " انتظامیہ نے احتیاط سے اس معاملے کا جائزہ لیا ہے اور اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی (یوا ین آر ڈبلیو اے )کو اضافی اعانت فراہم نہیں کرے گا۔"
اقوام متحدہ کی تنظیم کے ترجمان کرس گنس نے کہا کہ تنظیم "سختی سے اس تنقید کو مسترد کرتی ہے کہ یوا ین آر ڈبلیو اے کے اسکول، صحت کے مراکز اور ہنگامی امداد کے پروگرام میں ناقابل درست خرابی کے حامل ہیں۔"
انہوں نے کہا ورلڈ بینک نے 'یو این آر ڈبلیو اے' کی کارکردگی "عالمی اچھائی" کا حامل قرار دیا ہے اور یہ بات بھی تسلیم کی ہے کہ ہم اس خطے میں سب سے اچھا اسکول سسٹم چلا رہے ہیں جہاں طلبہ پبلک اسکولوں میں پڑھنے والوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ " وسیع پیمانے پر ہمارے ساتھ کیے جانے والے اظہار یکجہتی کے ممنون ہیں۔ " گنس نے مزید کہا کہ "ہماری غیر معمولی صورت حال کے پیش نظر کئی ڈونرز کے تعاون کے باعث رواں ہفتے پانچ لاکھ 26 ہزار لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے اسکول وقت پر کھل گئے ہیں۔"
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اس تنظیم کو سیکرٹری جنرل کی" مکمل حمایت" حاصل ہے اور اس ایجنسی کے سربراہ اور کمشنر پیری کراہن بل' یو این آر ڈبلیواے' کو رواں سال پیش آنے والےغیر متوقع مالیاتی بحران پر قابو پانے کے لیے انتھک کوشش کی ہے۔ "
امریکہ کے محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ادارے کی طرف سے جن افراد کی اعانت فراہم کی جارہی ہے ان کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے جسے برقرار نہیں رکھا جا سکتا ہے اور (یہ ادارہ) کئی سالوں سے بحران کا شکار ہے۔"
اقوام متحدہ کی تنظیم غزہ کی پٹی، مغربی کنارے، اردن، شام اور لبنان میں فلسطینیوں کو صحت، تعلیم اور سماجی سہولیتں فراہم کرتی ہے۔ اس ادارہ کا کہنا ہے کہ یہ 50 لاکھ فلسطینی مہاجرین کو سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔
امریکہ یو این آر ڈبلیو اے کے بجٹ کا 30 فیصد امریکہ فراہم کرتا ہے اور اس ادارے کو 2016ء میں 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی اعانت فراہم کی تھی۔ تاہم جنوری میں ٹرمپ انتظامیہ نے اس ادارے کو فراہم کی جانے والی اعانت سے چھ کروڑ 50 لاکھ ڈالر روک لیے اور صرف چھ کروڑ ڈالر اسے جاری کیے۔