امریکہ کے وزیر دفاع سلامتی سے متعلق ایشیا کی سب سے بڑی سالانہ کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے سنگاپور پہنچ چکے ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک دفاعی امور کے سربراہان اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
ایش کارٹر بھی "شنگھائی لا ڈائیلاگ " کے تحت ہونے والی تین روزہ کانفرنس میں موجود رہیں گے جہاں وہ ہفتے کو اس سے خطاب بھی کریں گے۔
اس کانفرنس میں ممکنہ طور پربات چیت کا زیادہ تر محور بحیرہ جنوبی چین میں چین کی طرف سے کی جانے والی تعمیرات ہوں گی۔
کارٹر نے گزشتہ ہفتے متنبہ کیا تھا کہ چین، بحیرہ جنوبی چین میں اپنی کارروائیوں کی وجہ سے " خود کو تنہا کرنے کے لیے ایک بڑی دیوار" تعمیر کرنے کے خطرے سے دوچار ہے۔
چین بحیرہ چین کے ایک بڑے حصے پر ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے اور گزشتہ سال سے اس نے یہاں اس چھوٹے جزیرے پر فوجی تنصیبات قائم کرنا شروع کر دی تھیں جسے اس نے سمندر میں مصنوعی طریقے سے تعمیر کیا تھا۔
اس علاقے پر فلپائن اور ویت نام بھی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں جبکہ قدرتی وسائل سے مالا مال اس خطے کے مختلف حصوں پر کل چھ ملک ملکیت کے دعویدار ہیں۔
تاہم بتایا جاتا ہے کہ اس کانفرنس کے دوارن چین اور امریکہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان کوئی سرکاری ملاقات طے نہیں ہے۔
بحیرہ جنوبی چین کے علاوہ اس کانفرنس میں کئی دیگر امور بشمول جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی، امریکہ چین تعلقات اور ایشیا میں شدت پسند تنظیموں کے ابھرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہو گی۔
کارٹر یہ کہہ چکے ہیں کہ ایشیا بحر الکاہل کا خطہ امریکہ کے مستقبل سے متعلق نتائج کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔