امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے امریکی انٹیلی جنس ادارے (سی آئی اے) کے لیے کام کرنے والے مبینہ جاسوسوں کی گرفتاری کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔
پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں صدر کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے جاسوسوں کی ایران میں گرفتاری کے دعوے جھوٹ کا پلندہ اور محض پروپیگنڈا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جس طرح ایران نے امریکہ کا ڈرون طیارہ گرانے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا اسی طرح جاسوس پکڑنے کا دعویٰ بھی بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی معیشت تنزلی کا شکار ہے اور وہ تباہی کے دہانے پر ہے، ایسے میں ایران کو کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ وہ کیا کرے۔
ایران نے پیر کے روز سی آئی اے کے لیے کام کرنے والے 17 جاسوس گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، ایرانی حکام نے کہا تھا کہ پکڑے جانے والے جاسوسوں میں سے بعض کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے ان افراد کی تصاویر بھی جاری کی تھیں جن کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ان کے سی آئی اے سے براہ راست روابط تھے۔
ایران کے انٹیلی جنس حکام کا کہنا تھا کہ جاسوس مختلف حساس اداروں میں کام کر رہے تھے۔ ان میں اقتصادی، جوہری اور فوجی تنصیبات بھی شامل ہیں۔
ایران کا یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطٰی میں کشیدگی عروج پر ہے۔ چند روز قبل برطانیہ کی جانب سے ایران کا تیل بردار جہاز قبضے میں لیے جانے کے بعد ایران نے بھی برطانیہ کا ایک بحری جہاز پکڑ لیا تھا۔
خطے میں کشیدگی کا آغاز امریکہ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے سے ہوا۔ صدر ٹرمپ نے مئی کے آغاز سے ایران سے تیل درآمد کرنے والے ممالک کا استثنٰی ختم کر دیا تھا۔
صدر ٹرمپ گزشتہ سال ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے سے بھی الگ ہو گئے تھے۔ جواب میں ایران نے بھی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کی افزودگی بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔