رسائی کے لنکس

روس اپنے شہریوں سے معلومات چھپا رہا ہے: امریکی سفارتکار


اسسٹنٹ سیکرٹری ٹام مالینوسکی
اسسٹنٹ سیکرٹری ٹام مالینوسکی

ٹام مالینوسکی نے کہا ہے کہ ان کے لیے یہ بات بڑی پریشان کن ہے کہ روسی عوام کو تصویر کا ایک ہی رخ دکھایا جاتا ہے اور ان سے بہت کچھ مخفی رکھا جاتا ہے۔

انسانی حقوق پر کام کرنے والے ایک اعلیٰ امریکی سفارتکار نے کہا ہے کہ روسی حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں سے معلومات چھپانے کی مہم پر انہیں بہت تشویش ہے۔

پیر کو وائس آف امریکہ کی ’رشین سروس‘ سے ایک انٹرویو میں محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری ٹام مالینوسکی نے کہا ہے کہ ان کے لیے یہ بات بڑی پریشان کن ہے کہ روسی عوام کو تصویر کا ایک ہی رخ دکھایا جاتا ہے اور ان سے بہت کچھ مخفی رکھا جاتا ہے۔

جمہوریت، انسانی حقوق اور محنت کے اسسٹنٹ سیکرٹری مالینوسکی نے کہا کہ ’’یہ بات بہت المناک ہے کہ ان سے ایسی باتیں بھی چھپائی جاتی ہیں، جیسے یوکرین میں روسی فوجیوں کی اموات۔ جب حکومت ایسی بنیادی معلومات کو عوام سے چھپاتی ہے تاکہ لوگوں کو یہ نہ معلوم ہو سکے کہ ان کے پڑوسی، ان کے بیٹے، ان کے پوتے اور ان کے بھائی ایک دوسرے ملک جا رہے ہیں اور تابوت میں بند ہو کر واپس آ رہے ہیں۔ یہ بہت المناک صورتحال ہے۔‘‘

وائس آف امریکہ کی فاطمہ ٹلس نے مالینوسکی سے روس کی طرف سے اختلافی آرا بشمول انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں، صحافیوں اور حزب مخالف کے رہنماؤں کو دبانے کی کوششوں سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ حکومت طویل عرصہ سے اختلافی آوازوں کو بلاخوف خاموش کرتی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدید عدالتی نظام رکھنے والے اکثر ترقی یافتہ ممالک میں بھی کچھ جرائم کو حل نہیں کیا جا سکا۔

مگر روس میں انسانی حقوق کے کارکنوں، سیاسی مخالفین، اور حالیہ برسوں میں ہر پراسرار قتل، بشمول صحافیوں کے قتل کا معمہ حل نہیں ہو سکا۔ ہر کیس میں رہنماؤں کی طرف سے اس عزم کے اظہار کے بعد کے انصاف ہو گا، شروعاتی تحقیقات کی جاتی ہیں اور اس کے بعد یا تو کچھ نہیں ہوتا، یا پھر ایک ادنیٰ درجے کے مجرم کے خلاف کارروائی کر دی جاتی ہے۔

ہمیں معلوم ہے کہ ادنیٰ درجے کے قاتلوں کو کرائے پر حاصل کیا جاتا ہے اور کوئی نہ کوئی ان جرائم کا منصوبہ ساز ہوتا ہے، مگر اسے کبھی انصاف کے کٹہرے تک نہیں لایا گیا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ روس کا قانون و انصاف کا نظام بہت مؤثر ہے۔ اور جب حکمران اصل مجرم کو پکڑ کر سزا دینا چاہیں تو روس میں یہ کام بہت اچھے طریقے سے ہوتا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ یہ فیصلہ بہت اعلیٰ سطح پر کیا گیا ہے کہ سزا سے استثنیٰ کا قانون ہی چلے گا۔‘‘

انہوں نے روس کی پارلیمان کے ایوانِ بالا کی طرف سے 12 غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کی حال ہی میں منظور کیے گئے ایک قانون کی رو سے چھان بین کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان 12 تنظیموں پر روس مخالف جھکاؤ رکھنے کا الزام ہے۔

XS
SM
MD
LG