اپریل ، مئی اور جون کے دوران امریکی معیشت کی رفتار سست رہی اور صارفین کی جانب سے اخراجات میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔
جمعے کے روز امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں اضافے کی رفتار ڈیڑھ فی صد رہی ، جو اس سے پہلے کی سہ ماہی کے مقابلے میں کم تھی۔
معاشی افزائش کی یہ رفتار اتنی کم ہے کہ اس سے ملک میں بڑے پیمانے پر موجود بے روزگاری کی سطح کم کرنے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی ۔
ماہرین کا کہناہے کہ امریکہ کی معیشت کو یورپ کے مالیاتی بحران سے بھی نقصان پہنچ رہاہے، کیونکہ یورپ میں امریکی منصوعات کی طلب گر رہی ہے۔
اقتصادی ماہرین یہ خدشہ بھی ظاہر کررہے ہیں کہ انتخابی سال کے دوران سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی باہمی چپقلش سرمایہ کاروں اور صارفین کے اعتماد کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہے اور اس سے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں بھی ہوسکتی ہیں ، جس کا نتیجہ آخرکار معیشت کے مزید سکڑاؤ کی شکل میں نکلے گا۔
اگلے ہفتے امریکہ کے مرکزی بینک کے عہدے دار ملک کے معاشی اعدادوشمار کا معمول کے مطابق جائزہ لیں گے اور معاشی افزائش کی رفتار بڑھانے کے لیےمزید اقدامات پر غور کرسکتے ہیں۔
جمعے کے روز امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں اضافے کی رفتار ڈیڑھ فی صد رہی ، جو اس سے پہلے کی سہ ماہی کے مقابلے میں کم تھی۔
معاشی افزائش کی یہ رفتار اتنی کم ہے کہ اس سے ملک میں بڑے پیمانے پر موجود بے روزگاری کی سطح کم کرنے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی ۔
ماہرین کا کہناہے کہ امریکہ کی معیشت کو یورپ کے مالیاتی بحران سے بھی نقصان پہنچ رہاہے، کیونکہ یورپ میں امریکی منصوعات کی طلب گر رہی ہے۔
اقتصادی ماہرین یہ خدشہ بھی ظاہر کررہے ہیں کہ انتخابی سال کے دوران سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی باہمی چپقلش سرمایہ کاروں اور صارفین کے اعتماد کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہے اور اس سے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں بھی ہوسکتی ہیں ، جس کا نتیجہ آخرکار معیشت کے مزید سکڑاؤ کی شکل میں نکلے گا۔
اگلے ہفتے امریکہ کے مرکزی بینک کے عہدے دار ملک کے معاشی اعدادوشمار کا معمول کے مطابق جائزہ لیں گے اور معاشی افزائش کی رفتار بڑھانے کے لیےمزید اقدامات پر غور کرسکتے ہیں۔