مارچ میں بڑے پیمانے پر مکانوں کی قرقی اور فروخت میں کمی کی لہر سے امریکہ بھر میں گھروں کی قیمتیں مزید گرگئیں۔
جائیدادوں کی خریدو فروخت سے متعلق ایک ادارے کیس شیلر کی منگل کو منظر عام پر آنے والی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ امریکہ کے 20 شہروں میں مارچ کے دوران گھروں کی قیمتیں گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 3.6 فی صد تک کم تھیں۔
بڑے پیمانے پر بے روزگاری کے باعث زیادہ تر ایسے امریکی سرمائے سے محروم ہیں جنہیں گھرخریدنے کی ضرورت ہے۔ جب کہ کئی برسرروزگار افراد اس خدشے میں مبتلا ہیں کہ کمزور معیشت کے سبب آیا ان کی ملازمتیں برقرار رہ بھی پائیں گی یا نہیں ، چنانچہ اس لیے انہوں نے گھروں کی خرید سے اجنتاب کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ بینکوں نے بھی قرضوں کے لیے اپنی شرائط سخت کردیں ہیں ،جس کے باعث ایسے افراد کی تعداد بہت کم رہ گئی ہے جنہیں مکان کی خرید کے لیے قرضہ حاصل کرسکتے ہوں۔
ایک اور ادارے سپلائی منیجمنٹ کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوران وسط مغربی امریکی علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں سست روی کا شکار رہیں ۔
معیشت کے بارے میں منفی رپورٹیں اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مئی کے دوران امریکی صارفین کے خدشات مزید بڑھے ہیں اور صارفین کا اعتماد گذشتہ چھ ماہ کی اپنی پست ترین سطح پر آگیاہے۔
معاشی ماہرین کا کہناہے کہ صارفین کا اعتماد اقتصادی سرگرمیوں کو تحریک دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔