رسائی کے لنکس

صدر جو بائیڈن جمعرات، نومبر۔ 7، 2024 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی فوٹو)
صدر جو بائیڈن جمعرات، نومبر۔ 7، 2024 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی فوٹو)

صدربائیڈن کاخطاب: میری انتظامیہ ٹرمپ ٹیم کے ساتھ اقتدارکی پرامن اورمنظم منتقلی پر کام کرے گی

امریکی قوم سے خطاب میں جمعرات کو کہا کہ انہوں نے ڈونلڈٹرمپ سے بات کی ہے اور انہیں پانچ نومبر کے الیکشن میں ان کی کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ امریکی قوم الیکشن کے بعد پر امن اور منظم انتقال اقتدارکی مستحق ہے۔

14:12 6.11.2024

اسرائیلی وزیرِ اعظم کی ٹرمپ کو مبارک باد

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی واپسی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "آپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی امریکہ کے لیے نئی شروعات ہیں۔"

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔

13:58 6.11.2024

بھارتی وزیرِ اعظم کی ٹرمپ کو مبارکباد

بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک بیان میں مودی کا کہنا تھا کہ ’’میں اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن میں تاریخی کامیابی پر مبارک باد دینا چاہتا ہوں۔‘‘

انہوں نے ٹرمپ کی صدارت کے گزشتہ دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی امید رکھتے ہیں۔

انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کا بھی اظہار کیا۔

13:46 6.11.2024

نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں: شہباز شریف

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ ’’نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی کامیابی پر مبارک باد۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ امریکہ میں آنے والی نئی انتظامیہ کے ہمراہ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی ہے۔

13:34 6.11.2024

ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخاب جیتنے کے قریب

امریکی صدارتی انتخاب میں کانٹے کے مقابلے والی ریاست پینسلوینیا میں کامیابی کے بعد ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن جیتنے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور وہ اب تک مطلوبہ الیکٹورل ووٹس سے صرف تین ووٹوں کی دوری پر ہیں۔

صدارتی الیکشن کی جیت کے لیے جن سات ریاستوں کو کانٹے کے مقابلے والی ریاستیں قرار دیا جا رہا تھا، ان میں سے تین اہم ریاستوں پینسلوینیا، جارجیا اور نارتھ کیرولائنا میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی ہے۔

ٹرمپ اب تک 267 الیکٹورل ووٹس حاصل کر چکے ہیں جب کہ ان کے مدِ مقابل ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے 214 الیکٹورل ووٹس حاصل کیے ہیں۔ صدارتی الیکشن جیتنے کے لیے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹس درکار ہوتے ہیں۔

کاملا کو انتخابی مقابلے میں واپس آنے کے لیے تمام ریاستوں میں جیتنا ہو گا جن میں سوئنگ اسٹیٹس مشی گن، وسکونسن، نیواڈا اور ایریزونا شامل ہیں۔

امریکہ کے ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں بھی ری پبلکن پارٹی نے اکثریت حاصل کر لی ہے۔ تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ایوانِ نمائندگان میں کس جماعت کا کنٹرول ہو گا۔

ٹرمپ نے بدھ کی علی الصباح فلوریڈا میں اپنے انتخابی ہیڈکوارٹر میں حامیوں سے خطاب کے دوران الیکشن میں فتح کا دعویٰ کیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ' یہ وہ لمحہ ہے جو کسی نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا اور مجھے یقین ہے کہ یہ تاریخ کی سب سے عظیم سیاسی تحریک تھی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سرحدوں کے معاملات اور ملک کے ہر مسئلے کو ٹھیک کریں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ امریکہ کو مضبوط، محفوظ اور خوش حال بنانے کے لیے کام کریں گے۔

دوسری جانب کاملا ہیرس کی انتخابی مہم نے واشنگٹن میں اپنے حامیوں کو کہا ہے کہ کاملا رات میں حامیوں سے خطاب نہیں کریں گے اور ان کا خطاب بدھ کو کسی وقت ہو گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG