رسائی کے لنکس

صدر جو بائیڈن جمعرات، نومبر۔ 7، 2024 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی فوٹو)
صدر جو بائیڈن جمعرات، نومبر۔ 7، 2024 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے خطاب کرتے ہوئے (اے پی فوٹو)

صدربائیڈن کاخطاب: میری انتظامیہ ٹرمپ ٹیم کے ساتھ اقتدارکی پرامن اورمنظم منتقلی پر کام کرے گی

امریکی قوم سے خطاب میں جمعرات کو کہا کہ انہوں نے ڈونلڈٹرمپ سے بات کی ہے اور انہیں پانچ نومبر کے الیکشن میں ان کی کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ امریکی قوم الیکشن کے بعد پر امن اور منظم انتقال اقتدارکی مستحق ہے۔

14:47 6.11.2024

کاملا ہیرس کی منی سوٹا میں کامیابی، الیکٹورل ووٹ 224 ہو گئے

ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کو منی سوٹا میں کامیابی ملی ہے جس کے بعد ان کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 224 ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ منی سوٹا کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 10 تھی جس کاملا ہیرس کو ملے ہیں۔

واضح رہے کہ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 267 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔

امریکہ میں صدر بننے کے لیے 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے کم از کم 270 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔

ابھی ریاست مشی گن، وسکونسن، نیواڈا، ایریزونا اور الاسکا کے نتائج آنا باقی ہیں۔

15:03 6.11.2024

ترکیہ کے صدر کی ٹرمپ کو مبارک باد

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک بیان میں رجب طیب ایردوان کا کہنا تھا کہ ’’میں اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔‘‘

انہوں نے امید ظاہر کے نئے دور میں امریکہ اور ترکیہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔

15:51 6.11.2024

ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئےصدر

ری پبلکن صدارتی اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیتنے کے لیے درکار الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے امریکہ کے نئے صدر بن گئے ہیں۔

وائس آف امریکہ کی گنتی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو 277 الیکٹورل ووٹ مل چکے ہیں جب کہ صدر بننے کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ ڈیمو کریٹک صدارتی اُمیدوار کاملا ہیرس اب تک 224 ووٹ حاصل کر سکی ہیں۔

صدارتی انتخاب کے لیے اہم سمجھے جانے والی سوئنگ ریاست وسکونسن میں کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے 270 کا ہندسہ عبور کیا۔ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا اور جارجیا سے بھی جیت گئے تھے۔

18:15 6.11.2024

ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن میں کامیابی؛ ایرانی کرنسی کی قدر میں تاریخی کمی  

ایران کی کرنسی ایک ایسے وقت اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جب امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو واضح برتری حاصل ہوچکی ہے۔

تہران کے منی ٹریڈرز کے مطابق ایران میں ایک ڈالر کی قیمت سات لاکھ تین ہزار ریال ہوگئی ہے اور اس میں مزید تبدیلی کا امکان بھی ہے۔

ایران کا مرکزی بینک مقامی کرنسی کی قدر میں استحکام کے لیے ماضی کی طرح مداخلت کر سکتا ہے۔

سال 2015 میں جب ایران نے عالمی قوتوں سے جوہری معاہدہ کیا تھا تو اس کی مقامی کرنسی کی قدر ایک ڈالر کے مقابلے میں 32 ہزار ریال تھی۔ رواں برس جولائی میں یہ قدر پانچ لاکھ 84 ہزار فی ڈالر ہوگئی تھی۔

ایران میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارت سنبھالنے کے بعد تہران مزید پابندیاں عائد کریں گے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG