رسائی کے لنکس

دنیا بہادر ایرانی مظاہرین کا ساتھ دے: امریکہ


ایرانی مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرہ۔ 17 دسمبر 2022
ایرانی مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرہ۔ 17 دسمبر 2022

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پیر کے روز ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کی اس بارے میں حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ ایران میں ان بہادر مظاہرین کا ساتھ دیں جواپنے ان عالمگیر حقوق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں اور یہ وہ حقوق ہیں جو دنیا بھر کے لوگوں کے لیے یکساں ہیں۔

پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کی جانب سے ایران میں مفت انٹرنیٹ تک رسائی کی کوششوں کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ اور یورپی شراکت داروں نے ایران کے اندر اور باہر مواصلات کی سہولت کے لیے اقدامات کیے ہیں جن میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کو پابندیوں کی خلاف ورزی کے خوف سے آزاد ہو کر ایران میں مواصلات سے متعلق آلات بھیجنے کی اجازت دینا بھی شامل ہے۔

ایران نے ستمبر میں 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں پر کنٹرول کرنے اور اس سلسلے میں خبروں کی ترسیل روکنے کے لیے انٹرنیٹ کی سروسز کو محدود کر دیا ہے۔

انسانی حقوق کے گروپس کے مطابق کئی ماہ سے جاری ان مظاہروں میں تقریباً 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب کہ 18 ہزار سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

ایرانی حکمرانوں نے مظاہرین کو خوف زدہ کرنے اور احتجاج میں حصہ لینے سے روکنے کے لیےسخت سزائیں دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ حالیہ چند دنوں میں دو نوجوانوں کو ’ خدا کے خلاف جنگ یا بغاوت‘ جیسی دفعات کے تحت پھانسی دی گئی ہے۔ جب کہ لگ بھگ ایک درجن نوجوانوں کو موت کی سزائیں سنائی جا چکی ہیں اور ان کی اپیلیں مختلف مراحل میں ہیں۔

انسانی حقوق کے گروپوں نے بتایا ہے کہ مزید ایک درجن نوجوانوں کو ایسے مقدمات کا سامنا ہے جن میں انہیں موت کی سزا ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ بڑی تعداد میں مظاہرین کو دو سال سے 10 سال قید کی سزائیں سنا کر جیل بھیجا جا چکا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے ایرانی عدلیہ کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ لگ بھگ دو ہزار مظاہرین پر مقدمے چلائے جا رہے ہیں۔

پرائس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ کی ہمیشہ سے یہ پالیسی ہے کہ وہ ان لوگوں کے ساتھ کھڑا رہے جو پرامن طریقے سے اپنے حقوق کا استعمال کر رہے ہیں۔ہم یہاں بھی ایسا ہی کر رہے ہیں اور ہم نے دنیا بھر کے ممالک کو ایسا کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس سلسلے میں ان کے ساتھ کام کریں گے۔

(وہ او اے نیوز ۔ فارسی سروس)

XS
SM
MD
LG