امریکہ کے پانچویں بحری بیٹرے نے بدھ کے روزاپنے ایک اعلان میں کہا ہے کہ وہ کسی کو آبنائے ہرمز سے گذرنے والے تیل بردار بحری جہازوں کے سفر میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
ایران کے قریب خلیج فارس میں واقع اس بحری گذرگاہ سے دنیا کا ایک تہائی تیل بھیجا جاتا ہے۔ ان دنوں ایرانی بحریہ خلیج فارس کے علاقے میں اپنی دس روزہ بحری مشقیں کررہی ہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق بحرین میں قائم امریکی سمندری بیڑے کے مرکز کے ترجمان نے اپنے تحریری بیان میں کہاہے کہ آبنائے ہرمز سمندری تجارت کا ایک اہم ذریعہ ہے اور یہ بحری گذرگاہ خطے اور دنیا کی خوش حالی میں ایک نمایاں کردار ادا کررہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بین الاقوامی سمندری راستے پر سفر کی آزادی میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان کا کہناتھا کہ ایسے کسی بھی خطرے کے مقابلے کے لیے خصوصی انتظامات کرلیے گئے ہیں جن میں خلل اندازی کو روکنے کے لیے علاقے میں بیڑے کی مؤثر موجودگی بھی شامل ہے۔
اس بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔