واشنگٹن —
ایسے میں جب امریکہ کو قومی قرضہ جات کی حد میں توسیع کی ڈیڈ لائن درپیش ہے، صدر براک اوباما نے منگل کے روز دنیا کو یہ یقین دیالا ہے کہ امریکہ ہمیشہ اپنی ادائگیاں بروقت کرتا آیا ہے۔
مسٹر اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ ایوانِ نمائندگان کی طرف سے اس طرح کے اشارے کہ قرضوں میں نادہندگی دنیا کی معاشی بحالی پر منفی طور پر اثر انداز نہیں ہوگی، سرمایہ کاروں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
اُنھوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ قومی قرضے کے معاملے پر یک آواز ہو کر ووٹ دیا جائے، اس طرح کا صاف ووٹ جس میں کسی قسم کی کوئی شرط حائل نہ ہو۔
مسٹر اوباما نے کانگریس سے یہ بھی درخواست کی کہ اخراجات کے لیے رقوم کی فراہمی کی قانون سازی منظور کی جائے اور حکومت کے کاروبار کو کھولا جائے، جو شٹ ڈاؤن کے دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔
ری پبلیکن کی اکثریت والے ایوان نمائندگان کے اسپیکر، جان بینر نے صدر پر زور دیا ہے کہ اخراجات میں کٹوتی اور صحت عامہ کی نگہداشت کے پیکیج پر مذاکرات کیے جائیں، قبل اس کے کہ ایوان قومی قرض اور بجٹ کے معاملوں پر رائے شماری کرائے۔
مسٹر اوباما نے ایک بار پھر کہا کہ وہ کسی دھمکی میں آکر مذاکرات نہیں کریں گے۔
مسٹر اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ ایوانِ نمائندگان کی طرف سے اس طرح کے اشارے کہ قرضوں میں نادہندگی دنیا کی معاشی بحالی پر منفی طور پر اثر انداز نہیں ہوگی، سرمایہ کاروں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
اُنھوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ قومی قرضے کے معاملے پر یک آواز ہو کر ووٹ دیا جائے، اس طرح کا صاف ووٹ جس میں کسی قسم کی کوئی شرط حائل نہ ہو۔
مسٹر اوباما نے کانگریس سے یہ بھی درخواست کی کہ اخراجات کے لیے رقوم کی فراہمی کی قانون سازی منظور کی جائے اور حکومت کے کاروبار کو کھولا جائے، جو شٹ ڈاؤن کے دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔
ری پبلیکن کی اکثریت والے ایوان نمائندگان کے اسپیکر، جان بینر نے صدر پر زور دیا ہے کہ اخراجات میں کٹوتی اور صحت عامہ کی نگہداشت کے پیکیج پر مذاکرات کیے جائیں، قبل اس کے کہ ایوان قومی قرض اور بجٹ کے معاملوں پر رائے شماری کرائے۔
مسٹر اوباما نے ایک بار پھر کہا کہ وہ کسی دھمکی میں آکر مذاکرات نہیں کریں گے۔