رسائی کے لنکس

داعش کا سربراہ چار برس حراست میں رہ چکا ہے


امریکی فوجی حکام نے 2005ء میں اُنھیں ابو بکر البغدادی کے فرضی نام سے قید کر رکھا تھا؛ اور چار سالوں تک وہ جنوبی عراق میں’کیمپ بقا‘ نامی امریکی سرپرستی میں چلائے جانے والے حراستی مرکز میں بند رہ چکا ہے

تقریباً تین برس تک، امریکہ نے اُس شخص کےسر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر مقرر کر رکھی تھی، جو اسلامی باغیوں کے رہنما کے طور پر سامنے آیا ہے، جو اب تک شام اور عراق کے ایک بڑے علاقے پر قابض ہوچکے ہیں۔ تاہم، عراق میں امریکی قیادت میں لڑی جانے والی لڑائی کے دوران، امریکی حکام نے اُس شخص کو حراست میں لے رکھا تھا۔

امریکی فوجی حکام نے 2005ء میں اُنھیں ابو بکر البغدادی کے فرضی نام سےقید کر رکھا تھا؛ اور چار سالوں تک وہ جنوبی عراق میں’کیمپ بقا‘ نامی امریکی سرپرستی میں چلائے جانے والے حراستی مرکز میں بند رہ چکا ہے۔

لیکن، جب امریکہ نے عراق میں لڑاکا مشن ختم کیا، تو سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے جس کے تحت تمام عراقی قیدیوں کو عراق کے حوالے کیا گیا، جنھوں نے 2010ء میں بغدادی کر رہا کر دیا۔

اُسی سال، بغدادی نے دولت اسلامیہ فی العراق الشام اور لیواں کی قیادت سنبھالی۔ یہ وہی گروپ ہے جس نے عراق کی حکومت کو پریشان کر رکھا ہے، ایسے میں جب تشدد پسند پورے مشرق وسطیٰ میں سنی اسلامی پر مبنی خلافت مسلط کرنے کے خواہاں ہیں۔

امریکہ نے 2011ء میں سرکاری طور پر بغدادی کو دہشت گرد قرار دیا تھا اور اُن کے پکڑے جانے یا مارے جانے پر انعام کی پیش کش کی تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ بغدادی 1971ء میں بغداد کے شمال میں سمرہ کے مقام پر پیدا ہوا، اور اُن کا نام اود ابراہیم علی البدری السمرائی رکھا گیا۔ اُنھوں نے بغداد میں ایک اسلامی یونیورسٹی سے اسلامی تعلیم اور تاریخ میں پی ایچ ڈی کی ڈگر ی حاصل کی، شاید یہی وجہ ہے کہ اُن کے کئی ایک ناموں کے ساتھ ’ڈاکٹر‘ لکھا ہوا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لحاظ سے، 2003ء میں جب امریکہ نے عراق فتح کیا تو وہ ایک مسجد کا امام تھا، اور ممکنہ طور پر وہ صدام حسین کے دور میں ایک شدت پسند جہادی بن چکا تھا، جس عراقی مطلق العنان کو امریکہ نے اقتدار سے ہٹایا اور بالآخر اُنھیں پھانسی ہوئی۔

عام لوگوں کو اُن حالات کا علم نہیں ہو پایا جِن کی بنا پر اُنھیں حراست میں لیا گیا۔ تاہم، کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بغدادی اُس وقت سخت گیر بنا جب وہ امریکی حراست میں تھا۔

وُہ شاذ ہی پبلک میں دیکھائی دیا کرتا ہے۔ تاہم، ہفتے کے روز سخت گیر اسلامی ویب سائٹ پر پوسٹ ہونے والی ایک وِڈیو میں اُنھیں دکھانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، جس میں وہ موصل کی ایک مسجد میں جمعے کا خطبہ دے رہا ہے، جو عراق کا دوسرا بڑا شہر ہے جس پر داعش کے باغیوں نے گذشہ ماہ کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

اُنھوں نے اپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ اگر وہ درست ہیں تو اُن کی مدد کی جائے، اور اگر غلط ہیں تو اُنھیں راہ راست پر لایا جائے۔

بغدادی نے شمالی عراق اور شام میں اسلامی طرز کی خلافت کا اعلان کرتے ہوئے، دنیا کے مسلمانوں کو وہاں ہجرت کرنے اور ہتھیار اٹھانے کی دعوت دی ہے۔

XS
SM
MD
LG