واشنگٹن —
’ویٹرنز ڈے‘ کے موقعے پر ملک کے لیے خدمات بجا لانے والے مرد و خواتین فوجیوں کو سلام پیش کرنے کے لیے امریکہ بھر میں متعدد تقاریب منعقد ہوئیں، جن میں لاکھوں امریکیوں کی طرح، صدر براک اوباما بھی شریک ہوئے۔
پیر کے روز مسٹر اوباما نے یہ عہد کیا کہ امریکی اپنے سابق فوجیوں کی طرف سے ملک کے لیے دی جانے والی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، اور وعدہ کیا کہ اُن کی انتظامیہ عراق اور افغانستان کی جنگوں سے واپس آنے والے مرد اور خواتین فوجیوں کے بہبود کے لیے درکار رقوم مختص کرنے کا کام جاری رکھے گی۔
صدر نے یہ بات واشنگٹن سے کچھ ہی دور ’آرلنگٹن نیشنل سیمیٹری‘ میں منعقد ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی، جس سے قبل اُنھوں نے نامعلوم سپاہیوں کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
اس سے قبل، مسٹر اوباما اور خاتون اول مشیل اوباما نے وائٹ ہاؤس میں روایتی ناشتے کا اہتمام کیا، جس میں سابق فوجی اور اُن کے اہل خانہ نے شرکت کی۔
صدر اوباما نے کہا کہ بیش بہا خدمات ادا کرنے پر ملک سابق فوجیوں کا مشکور ہے۔
اُنھوں نے ملک کے عمر رسیدہ ترین سابق فوجی، 107برس کے رچرڈ اوورٹن کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کیا۔
امریکہ میں پیر کو سابق فوجیوں کے اعزاز میں قومی دن منایا گیا، جس موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل تھی۔
'ویٹرنز ڈے' کے نام سے ہر سال منائے جانے والے اس دن کی تاریخ لگ بھگ ایک صدی پرانی ہے اور اسے امریکہ میں پہلے پہل 'جنگ بندی کا دن' کہا جاتا تھا۔
امریکی عوام نے پہلی بار یہ دن 11 نومبر 1919ء کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں اور جرمنی کے مابین جنگِ عظیم اول کے خاتمے کا معاہدہ طے پانے کی پہلی سالگرہ کے موقع پر منایا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاہدے پر گیارہویں مہینے کی گیارہویں تاریخ کو دن کے گیارہ بجے دستخط ہوئے تھے۔ یہ دن یورپ اور دوسرے مقامات پر بھی' آرمسٹس' یا 'ری ممبرنس ڈے'کے طور پر منایا جاتا ہے۔
بعد ازاں 1954ء میں امریکی حکومت نے اس دن کو 'ویٹرنز ڈے' قرار دے دیا تھا جس کا مقصد تمام جنگوں میں خدمات انجام دینے والے امریکی فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔
'ویٹرنز ڈے' کے موقع پر پیر کو امریکہ کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں سابق فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے پریڈز اور دیگر تقریبات منعقد ہوئیں۔
'آرلنگٹن' کے قومی قبرستان میں امریکہ کے قیام سے اب تک لڑی جانے والی تمام جنگوں میں کام آنے والے چار لاکھ سے زائد امریکی فوجیوں کی باقیات دفن ہیں۔
گزشتہ روز برطانیہ میں بھی دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کی سالگرہ منائی گئی تھی جس کے دوران میں ہزاروں افراد نے لندن کے مرکزی علاقے میں جمع ہو کر جنگ میں مرنے والوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی تھی۔
پیر کے روز مسٹر اوباما نے یہ عہد کیا کہ امریکی اپنے سابق فوجیوں کی طرف سے ملک کے لیے دی جانے والی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، اور وعدہ کیا کہ اُن کی انتظامیہ عراق اور افغانستان کی جنگوں سے واپس آنے والے مرد اور خواتین فوجیوں کے بہبود کے لیے درکار رقوم مختص کرنے کا کام جاری رکھے گی۔
صدر نے یہ بات واشنگٹن سے کچھ ہی دور ’آرلنگٹن نیشنل سیمیٹری‘ میں منعقد ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی، جس سے قبل اُنھوں نے نامعلوم سپاہیوں کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
اس سے قبل، مسٹر اوباما اور خاتون اول مشیل اوباما نے وائٹ ہاؤس میں روایتی ناشتے کا اہتمام کیا، جس میں سابق فوجی اور اُن کے اہل خانہ نے شرکت کی۔
صدر اوباما نے کہا کہ بیش بہا خدمات ادا کرنے پر ملک سابق فوجیوں کا مشکور ہے۔
اُنھوں نے ملک کے عمر رسیدہ ترین سابق فوجی، 107برس کے رچرڈ اوورٹن کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کیا۔
امریکہ میں پیر کو سابق فوجیوں کے اعزاز میں قومی دن منایا گیا، جس موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل تھی۔
'ویٹرنز ڈے' کے نام سے ہر سال منائے جانے والے اس دن کی تاریخ لگ بھگ ایک صدی پرانی ہے اور اسے امریکہ میں پہلے پہل 'جنگ بندی کا دن' کہا جاتا تھا۔
امریکی عوام نے پہلی بار یہ دن 11 نومبر 1919ء کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں اور جرمنی کے مابین جنگِ عظیم اول کے خاتمے کا معاہدہ طے پانے کی پہلی سالگرہ کے موقع پر منایا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاہدے پر گیارہویں مہینے کی گیارہویں تاریخ کو دن کے گیارہ بجے دستخط ہوئے تھے۔ یہ دن یورپ اور دوسرے مقامات پر بھی' آرمسٹس' یا 'ری ممبرنس ڈے'کے طور پر منایا جاتا ہے۔
بعد ازاں 1954ء میں امریکی حکومت نے اس دن کو 'ویٹرنز ڈے' قرار دے دیا تھا جس کا مقصد تمام جنگوں میں خدمات انجام دینے والے امریکی فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔
'ویٹرنز ڈے' کے موقع پر پیر کو امریکہ کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں سابق فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے پریڈز اور دیگر تقریبات منعقد ہوئیں۔
'آرلنگٹن' کے قومی قبرستان میں امریکہ کے قیام سے اب تک لڑی جانے والی تمام جنگوں میں کام آنے والے چار لاکھ سے زائد امریکی فوجیوں کی باقیات دفن ہیں۔
گزشتہ روز برطانیہ میں بھی دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کی سالگرہ منائی گئی تھی جس کے دوران میں ہزاروں افراد نے لندن کے مرکزی علاقے میں جمع ہو کر جنگ میں مرنے والوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی تھی۔