اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سمنتھا پاور نے جمعے کے روز کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے ایران کی جانب سے درمیانہ فاصلے پر مار کرنے والے میزائل کا تجربہ اقوام متحدہ کی تعزیرات کی صریح انحرافی کے مترادف ہے۔
پاور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’سلامتی کونسل کی طرف سے ایران پر بیلسٹک میزائل تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں پر ممانعت عائد ہے۔ یہ پابندیاں موجود ہیں؛ اور ہم سلامتی کونسل پر زور دیں گے کہ اِن بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی پر ایران کے خلاف مناسب اقدام کیا جائے‘۔
ایران کے سرکاری تحویل میں کام کرنے والےابلاغ عامہ نے ایک جدید، طویل فاصلے کے زمین سے زمین پر مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائل کا 10 اکتوبر کو کامیاب تجربہ کرنے کی خبر دی ہے۔
پاور نے مزید کہا کہ یہ میزائل بنیادی طور پر ایک جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔