رسائی کے لنکس

کیری کی عراق پر عرب ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات


امریکی وزیر خارجہ جان کیری (فائل فوٹو)
امریکی وزیر خارجہ جان کیری (فائل فوٹو)

عراق میں سنی عسکریت پسندوں کی طرف سے تشدد کی کارروائیوں میں تیزی کے تناظر میں امریکی عہدیدار بغداد کو ایک ایسی حکومت کے قیام کا مشورہ دے رہے ہیں جس میں ملک کی اقلیتی سنی اور کرد برادری کو نمائندگی دی جائے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری جمعرات کو فرانس میں اردن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصبوں سے مل رہے ہیں جس میں مرکزی نقطہ بحث عراق اور شام کی صوتحال ہو گا۔

عراق میں سنی عسکریت پسندوں کی طرف سے تشدد کی کارروائیوں میں تیزی کے تناظر میں امریکی عہدیدار بغداد کو ایک ایسی حکومت کے قیام کا مشورہ دے رہے ہیں جس میں ملک کی اقلیتی سنی اور کرد برادری کو نمائندگی دی جائے۔

تاہم کیری کا بدھ کو کہنا تھا کہ واشنگٹن عراق کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کررہا ہے۔

’’یہ عراقیوں پر منحصر ہے کہ وہ یہ فیصلے کریں۔ ہم نے بڑے واضح انداز میں کہہ دیا ہے کہ ہماری دلچسپی ایک ایسی حکومت میں ہے جو کہ انہیں متحد کرے۔‘‘

عراقی رہنما کہتے ہیں کہ الیکشن کے بعد وہ حکومت کی تشکیل کے لئے مقرر کردہ مدت کے بعد یکم جولائی کو ملیں گے۔

عراقی وزیر اعظم نوری المالکی ایک ہنگامی حکومت کی تشکیل کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ یہ ملک کے آئین اور 30 اپریل کو عام انتخابات کے نتائج کے منافی ہے۔

مالکی کی قیادت میں شیعہ اکثریتی حکومت پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ اقلیتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک میں فرقہ واریت کو جنم دے رہی ہے۔ بدھ کو ہونے والے خطاب میں انہوں اتحاد کا مطالبہ کیا۔

القاعدہ سے علیحدہ ہونے والے جنگجوؤں کے گروہ دولت اسلامیہ فی عراق ولشام نے شمالی و مغربی عراق میں ایک بڑے علاقے پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

ان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد کے لیے امریکہ 3 سو فوجی مشیروں کو عراق روانہ کررہا ہے۔ مشیروں کے پہلے وفد نے منگل کو عراق میں کام شروع کیا جبکہ مزید آئندہ چند دنوں میں وہاں پہنچیں گے۔

XS
SM
MD
LG