مشرق وسطیٰ کے امن مزاکرات میں پیش رفت کی کوششوں کے سلسلے میں امریکہ ایک اسرئیلی جاسوس کو رہا کرنے کے بارے میں اسرئیل کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری منگل کی صبح اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے دوبارہ ملاقات کریں گے۔ پیر کو انھوں نے فلسطین کے اعلیٰ مذاکراتکار صائب عریقات سے بھی ملاقات کی تھی۔
ان مذاکرات سے واقف لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل فلسطینیوں کے لیے مراعات بشمول متنازع علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرات روکنے اور مزید فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے اقدامات کرتا ہے تو اوباما انتظامیہ سزا یافتہ جاسوس جوناتھن پولارڈ کو اسی سال رہا کرنے کی پیشکش کر رہی ہے۔
پولارڈ امریکی بحریہ کے لیے کام کرنے والے ایک انٹیلی جنس مبصر تھے جنہوں نے ہزاروں خفیہ دستاویزات اپنے اسرائیلی معاونت کاروں کو فراہم کی تھیں۔ انھیں 1985 میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے میں پناہ لینے کی ناکام کوشش کر رہے تھے۔
انھیں اسرائیل کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
امریکہ کے صدر براک اوباما اور ان کے پیش رو اسرائیلی رہنماؤں کی طرف سے کی جانے والی متعدد درخواستوں کے باوجود پولارڈ کو رہا کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ ترجمان جین ساکی نے گزشتہ ہفتے ان خبروں کی تردید کی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ پولارڈ کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ لیکں سوموار کو انہوں نے اس متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ وہ جاسوسی کے الزمات ثابت ہونے کے بعد جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری منگل کی صبح اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے دوبارہ ملاقات کریں گے۔ پیر کو انھوں نے فلسطین کے اعلیٰ مذاکراتکار صائب عریقات سے بھی ملاقات کی تھی۔
ان مذاکرات سے واقف لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل فلسطینیوں کے لیے مراعات بشمول متنازع علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرات روکنے اور مزید فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے اقدامات کرتا ہے تو اوباما انتظامیہ سزا یافتہ جاسوس جوناتھن پولارڈ کو اسی سال رہا کرنے کی پیشکش کر رہی ہے۔
پولارڈ امریکی بحریہ کے لیے کام کرنے والے ایک انٹیلی جنس مبصر تھے جنہوں نے ہزاروں خفیہ دستاویزات اپنے اسرائیلی معاونت کاروں کو فراہم کی تھیں۔ انھیں 1985 میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے میں پناہ لینے کی ناکام کوشش کر رہے تھے۔
انھیں اسرائیل کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
امریکہ کے صدر براک اوباما اور ان کے پیش رو اسرائیلی رہنماؤں کی طرف سے کی جانے والی متعدد درخواستوں کے باوجود پولارڈ کو رہا کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ ترجمان جین ساکی نے گزشتہ ہفتے ان خبروں کی تردید کی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ پولارڈ کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ لیکں سوموار کو انہوں نے اس متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ وہ جاسوسی کے الزمات ثابت ہونے کے بعد جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔