رسائی کے لنکس

امریکہ اور تائیوان کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے پر بدھ کو مذاکرات


تائیوان کی بندرگاہ کیلنگ پر تجارتی سامان بحری جہازوں میں لادے جانے کے لیے تیار ہے۔ 8 دسمبر 2020
تائیوان کی بندرگاہ کیلنگ پر تجارتی سامان بحری جہازوں میں لادے جانے کے لیے تیار ہے۔ 8 دسمبر 2020

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اس ہفتے تائیوان کے ساتھ تجارتی مذاکرات کا منتظر ہے۔ چین کے اعتراض کے باوجود، یہ دونوں معیشتیں دوطرفہ تجارتی تعلقات میں اضافہ کر رہی ہیں۔

پانچ سال کے وقفے کے بعد امریکہ اور تائیوان 'ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ یعنی ٹی آئی ایف اے کونسل کے تحت بدھ کو مذاکرات کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پیر کے روز اپنی بریفنگ میں کہا کہ تائیوان میں جمہوریت پھل پھول رہی ہے اور وہ ہمارا ایک بڑا معاشی اور سیکیورٹی شراکت دار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کے ساتھ تمام شعبوں اور ان تمام حصوں میں، جہاں ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں بشمول معاشی مسائل کے اپنے تعلقات مضبوط بنانے کا عمل جاری رکھیں گے۔ ہم امریکہ اور تائیوان کے درمیان تجارت کی اہمیت اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات کے لیے پرعزم ہیں۔

تائیوان کے صدرمقام تائپے میں صدر بائیڈن کے 100 دن مکمل ہونے پر امریکہ، چین اور تائیوان کے موضوع پر سیمینار، 28 اپریل 2021
تائیوان کے صدرمقام تائپے میں صدر بائیڈن کے 100 دن مکمل ہونے پر امریکہ، چین اور تائیوان کے موضوع پر سیمینار، 28 اپریل 2021

دوسری جانب بیجنگ میں چینی عہدے داروں نے ان مذاکرات پر نکتہ چینی کی ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان زہاؤ لی جیان نے اپنی ایک حالیہ بریفنگ میں کہا کہ چین، امریکہ کی جانب سے تائیوان کے ساتھ کسی بھی نوعیت کے سرکاری رابطوں کو بڑھانے کا ہمیشہ مخالف رہا ہے۔

تائیوان کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تائیوان امریکہ کے ساتھ قریبی معاشی اور تجارتی تعلقات جاری رکھے گا اور ٹی آئی ایف اے معاہدے کے تحت بات چیت میں باہمی مفاد کے شعبوں میں تعاون کے مزید مواقع تلاش کیے جائیں گے۔

تائیوان امریکہ کا دسواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جب کہ امریکہ تائیوان کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

امریکہ نے واشنگٹن کی جانب سے 1979 میں چین کو سفارتی طور پر تسلیم کیے جانے کے بعد بھی تائیوان کے ساتھ مضبوط ثقافتی، تجارتی اور غیر سرکاری تعلقات برقرار رکھے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ تائیوان کے لیے ہماری حمایت چٹان کی طرح مضبوط ہے۔ اور امریکہ کو انڈو پیسیفک خطے میں چین کی جانب سے دوسروں کو خوف زدہ کرنے کی کوششوں پر تحفظات ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم تائیوان کی جانب چین کے جارحانہ اقدامات پر اعلانیہ اور نجی سطح پر اپنے بڑھتے ہوئے تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ عوامی جمہوریہ چین تائیوان میں بقول ان کے جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے لیے کئی کارروائیاں کر چکا ہے۔ ہم اس سلسلے میں بھرپور انداز میں بیجنگ تک اپنے تحفظات پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

امریکہ اور تائیوان نے 1994 میں ٹی آئی ایف اے پر دستخط کیے تھے جو دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس وقت سے اب تک دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کے 10 ادوار ہو چکے ہیں۔ اس میں 2016 کے بعد اس وقت تعطل آ گیا تھا جب امریکہ نے اپنی توجہ چین کے ساتھ تجارت سے منسلک بات چیت پر مرکوز کر لی تھی۔

XS
SM
MD
LG