امریکی میرینز نے کہا ہے کہ انہوں نے جنوبی کیلی فورنیا کے قریب ایک سمندری حادثے میں لاپتا ہونے والے سات میرینز کی تلاش اور ریسیکو کا کام ختم کر دیا ہے۔ لاپتا ہونے والے تمام افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔
15ویں ایم ای یو کے کمانڈنگ آفیسر کرنل کرسٹوفر برونزی نے کہا ہے کہ بوجھل دل کے ساتھ میں نے لاپتا ہونے والے میرینز کی تلاش اور ریسیکو کا مشن ترک کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سمندری حادثے کے دوران لاپتا ہونے والے میرینز کی تلاش کے لیے ان تھک اور غیر معمولی کوششیں کی گئیں۔
پندرہ میرینز اور ایک ملاح جمعرات کے روز جزیرہ سین کلمنٹ کے قریب معمول کی تربیتی مشقوں میں مصروف تھے، اس دوران ایک ایمفی بیوس اسالٹ وہیکل یعنی اے اے وی، جس پر وہ سوار تھے، ڈوب گئی۔ اس مشق میں 16 اہل کاروں نے حصہ لیا تھا جن میں سے 8 کو بچا لیا گیا۔ ایک ہلاک ہو گیا جب کہ دو اہل کاروں کو تشویش ناک حالت میں مقامی اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔
اس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔
میرینز ساحلی علاقے پر حملوں کی مشق کے لیے اکثر اوقات اے اے وی پر سوار ہوتے رہتے ہیں۔ یہ گاڑی فوجیوں کی نقل و حمل کا کام بھی کرتی ہے۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ جمعہ کے روز، فوجی کشتیاں اور ہیلی کاپٹر لاپتا میرینز کو تلاش کرتے رہے۔ امریکی بحریہ کی زیرِ ملکیت یہ جزیرہ، سین ڈیاگو کے ساحل سے 112 کلو میٹر دور ہے۔
میرین کور کے بیان میں کہا گیا کہ یہ گاڑی اس وقت معمول کی مشقوں میں شامل تھی، جب اس سے اطلاع آئی کہ گاڑی میں پانی بھرتا جا رہا ہے۔
میرینز کی طرف سے جاری کردہ بیان میں یونٹ کے کمانڈنگ افسر، کرنل کرسٹوفر برونزی کا کہنا ہے اس المناک حادثے پر ہم سب شدید رنجیدہ ہیں۔
جمعرات کو ہونے والے حادثے سمیت گزشتہ ایک عشرے سے کم عرصے میں، کیمپ پینڈیلٹن میں ایمفی بیوس گاڑیوں کو پیش آنے والا یہ ایسا تیسرا حادثہ ہے، جس میں امریکی میرین ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
سمندر پر چلنے والی اس ٹینک نما گاڑی کو فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کو بحری بیڑوں سے زمین تک لانے اور لے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ گاڑی، مشین گنوں اور گرنیڈ لانچر سے مسلح ہے اور ایک ٹینک کی طرح نظر آتی ہے۔