رسائی کے لنکس

عسکریت پسندوں کے ایک اور مبینہ امریکی ساتھی کی تصدیق جاری: امریکہ


ترجمان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس ان اشاروں سے آگاہ ہے کہ اسلامک اسٹیٹ سے منسلک ایک امریکی شہری مارا گیا لیکن ابھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ خبریں سچ ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان خبروں کی تصدیق کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ایک اور امریکی شہری شام میں عسکریت پسندوں کے ساتھ مل کر لڑائی میں ہلاک ہوا ہے۔

قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کیٹلن ہیڈن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس ان اشاروں سے آگاہ ہے کہ اسلامک اسٹیٹ سے منسلک ایک امریکی شہری مارا گیا لیکن ابھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ خبریں سچ ہیں۔

ہیڈن نے منگل کو اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی شہری ڈگلس مکین شام میں مارا گیا اور حکومت کوششیں جاری رکھے گی کہ ’’کسی شخص کو ملک سے باہر جاکر پرتشدد جہاد میں حصہ لینے سے باز رکھے‘‘۔

دریں اثنا امریکی صحافی کی والدہ نے اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کو درخواست کی کہ وہ اپنی تحویل میں موجود ان کے بیٹے اسٹیون کو آزاد کر دیں۔

بدھ کو جاری ایک ویڈیو میں شیرلے سوٹلوف نے کہا کہ اسٹیون ایک ’’باعزت انسان‘‘ ہے جسے امریکی حکومت کی کارروائیوں پر سزا نہیں دینی چاہیے۔

’’مجھے معلوم ہوا ہے کہ اسلامی تعلیمات کہتی ہیں کہ کسی شخص کو دوسرے کے گناہوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہیے۔ اسٹیون کا امریکی کارروائیوں پر کوئی کنٹرول نہیں۔ وہ ایک معصوم صحافی ہے۔ مجھے یہ معلوم ہوا ہے کہ آپ کا خلیفہ معافی دے سکتا ہے۔ میں تم سے مطالبہ کرتی ہوں کہ میرے بچے کو چھوڑ دو۔‘‘

رواں ماہ کے اوائل میں اسلامک اسٹیٹ یا داعش کے جنگجوؤں نے ایک امریکی صحافی جیمز فولی کا سر قلم کردیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ اگر امریکہ نے عراق میں ان پر فضائی کارروائیاں نا روکیں تو وہ اسٹیون کو بھی مار دیں گے ۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ اوباما انتظامیہ کے عہدیدار اسٹیون کے خاندان کے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن یہ تفصیلات نہیں بتائیں کہ ان کے اہل خانہ کو اس ویڈیو سے متعلق کیا مشورہ دیا گیا۔

’’جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ انتظامیہ اس معاملے میں ہر ممکن وہ کام کررہی ہے جس سے ہر اس امریکی کی واپسی ہو سکے جو کہ اس وقت اس خطے میں قید میں ہے۔‘‘

رواں ہفتے شام میں القاعدہ کے ایک دھڑے کے عسکریت پسندوں نے 45 سالہ امریکی مصنف پیٹر تھیو کرٹس کو دو سال قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG