صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج کے میزائل ڈیفنس ریویو (ایم ڈی آر) کا افتتاح کر دیا ہے جس کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا۔ یہ اقدام 2010 کے بعد سے امریکہ کی دفاعی میزائل شکن پالیسی کا ایک جامع تجزیہ ہے۔
اس موقع پر پنٹاگان میں جمعرات کے روز تقریر کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کا منصوبہ امریکہ کو کسی بھی جگہ، کسی بھی مقام پر اور کسی بھی وقت میزائل کا کھوج لگا کر اسے تباہ کرنے کی اجازت دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ہر موڑ پر دوسروں سے آگے ہوں۔
میزائل حملوں سے دفاع کا امریکی ادارہ ایم ڈی اے، آواز سے کئی گنا تیز رفتار میزائلوں کا راستہ روکنے کے لیے، خلا میں ایسے مراکز قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے جہاں سے راکٹ داغ کر میزائل کو راستے میں ہی تباہ کر دیا جائے۔
صدر ٹرمپ نے 2017 میں امریکہ کے میزائل سے دفاع کے نظام کی ٹیکنالوجی کے جائزے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے تبدیل ہوتے ہوئے خطرات کی مناسبت سے ڈھالا جائے۔
پنٹاگان نے اس سلسلے میں میڈیا کو ایک جامع رپورٹ مہیا کی ہے جس میں میزائلوں سے دفاع کے ادارے ایم ڈی اے نے تشویش کے پہلوؤں کی نشاندہی کی ہے۔
تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین اور روس آواز کی رفتار سے تیز پرواز کرنے والے میزائلوں کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
جدید ہائپر سونک میزائل آواز کی رفتار سے کئی گنا زیادہ تیزی سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ بیلسٹک میزائل کی طرح مخصوص انداز میں سفر کرنے کی بجائے پرواز کے دوران اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا راستہ روکنا مشکل تر ہوتا ہے۔
پنٹاگان اس پہلو پر غور کر رہا ہے کہ ہائپر سونک میزائلوں کو روکنے کے لیے خلا میں پہلے سے نصب سینسر آلات سے مدد لی جائے۔
میزائل سے دفاع کے ادارے، ایم ڈی اے نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حملہ آور میزائلوں کا راستہ روکنے کا نظام خلا میں نصب کرنے کے امكانات پر تحقیق کرے گا، جس کے ذریعے میزائل کی نشاندہی پر زمین کے مدار میں قائم سسٹم سے راکٹ فائر کر کے دشمن کے حملے کو ناکام بنا دیا جائے گا۔
ایم ڈی اے اس پہلو پر بھی سوچ رہا ہے کہ ایک ایسا دفاعی نظام تیار کیا جائے جو میزائل کو پرواز کے فوراً ہی بعد تباہ کر دے۔
اینٹی میزائل ٹیکنالوجی میں میزائل کا اس وقت راستہ روکا جاتا ہے جب وہ اپنے ہدف کی جانب پرواز کر رہا ہوتا ہے۔
خبر رساں ادارے، اے ایف پی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میزائل حملے سے بچاؤ کا ادارہ اس پہلو پر بھی غور کر رہا ہے کہ دشمن کی نظروں سے پوشیدہ رہنے والے جدید لڑاکا طیارے ایف 35 کو جدید دفاعی میزائلوں سے لیس کر دیا جائے جو اس علاقے کے قریب پرواز کرتے رہیں جہاں سے دشمن ہائپر سونک میزائل لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہو۔
ایم ڈی اے دشمن کے میزائل حملوں کو روکنے کے لیے لیزر کے استعمال پر بھی غور کر رہا ہے۔
میزائل حملوں سے بچاؤ سے متعلق ایک جامع رپورٹ اس سال کے آخر میں متوقع ہے۔