رسائی کے لنکس

امریکی اسپیس فورس کا خلائی جہاز ایکس۔37 بی خفیہ مشن زمین کے مدار میں لانچ



امریکی ایئرفورس کا ایکس۔37 بی خلائی جہاز اپنے مشن کی تکمیل کے بعد کینیڈی اسپیس اسٹیشن پر اترنے کے بعد۔ 7 مئی 2017
امریکی ایئرفورس کا ایکس۔37 بی خلائی جہاز اپنے مشن کی تکمیل کے بعد کینیڈی اسپیس اسٹیشن پر اترنے کے بعد۔ 7 مئی 2017

امریکہ کی اسپیس فورس نے جمعرات کے روز خصوصی مشن پر ایکس۔ 37 بی نامی خلائی جہاز زمین کے مدار میں بھیج دیا۔

توقع کی جا رہی ہے کہ یہ خلائی جہاز آئندہ کئی برسوں تک خلا میں رہے گا۔

خلائی فورس نے اپنے اس نئے مشن میں بھی اپنے اس سے قبل کے مشنز کی طرح ایک ایسا خلائی جہاز لانچ کیا ہے جسے بار بار استعمال کیا جا سکتا ہے۔

خلائی فورس کے زیر استعمال خلائی جہاز زمین کے مدار سے باہر بھیجے جانے والی اس خلائی شٹل جیسا ہے ، جسے ناسا نے ریٹائر کر دیا تھا، لیکن سائز میں یہ اس سے کہیں چھوٹا ہے۔ اس خلائی جہاز کے ذریعے مخصوص نوعیت کے خفیہ تجربات کیے جا سکتے ہیں۔

خلائی جہاز پر کوئی انسان سوار نہیں ہے۔

خلائی جہاز ایکس ۔37 بی کو جمعرات کی شب ناسا کے کینیڈی خلائی مرکز سے اسپیس ایکس کے طاقتور فالکن راکٹ کے ذریعے زمین کے مدار میں روانہ کیا گیا۔

تیکنیکی وجوہات کی بنا پر اس کی پرواز میں دو ہفتوں کی تاخیر ہوئی ہے۔

خلائی جہاز ایکس۔37 بی کو راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو
خلائی جہاز ایکس۔37 بی کو راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو

ایکس۔37 بی کی پروازوں کا آغاز 2010 میں ہوا تھا اور گزشتہ دس سال سے زیادہ عرصے کے دوران زمین کے مدار میں بھیجے جانے والا یہ خلائی فورس کا ساتواں مشن ہے۔

ایکس۔37 بی کا سابقہ مشن اس سلسلے کا طویل ترین مشن تھا جو خلا میں ڈھائی سال گزارنے کے بعد گزشتہ سال کینیڈی اسپیس سینٹر کے رن وے پر اترا تھا۔

خلائی فوج کے عہدے داروں نے یہ نہیں بتایا کہ زمین کے مدار میں تجربات کرنے والا یہ خلائی جہاز کب تک خلا میں رہے گااور اس میں تابکاری کے مختلف چیزوں پر اثرات کی پیمائش کرنے کے علاوہ اور کیا آلات نصب ہیں۔

ایکس۔37 بی کا سائز ناسا کی اسپس شٹل کے مقابلے میں ایک چوتھائی ہے۔ 29 فٹ لمبے اس خلائی جہاز میں کوئی خلاباز نہیں ہوتا اور اس خلائی گاڑی میں زمین پر اترنے کا خودکار نظام نصب کیا گیا ہے۔

یہ خلائی جہاز راکٹ کی طرح عمودی پرواز کرتا ہے لیکن اترتے وقت عام طیاروں کی طرح رن وے پر لینڈنگ کرتا ہے۔ اسے زمین کے مدار میں 150 میل سے 500 میل کی اونچائی کے درمیان گردش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG