امریکی بحریہ کے ایک اعلیٰ افسر کو رشوت کے بدلے خفیہ معلومات ایک ملائیشین دفاعی ٹھیکیدار کو فراہم کرنے کے جرم میں 46 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
کیپٹن ڈینیئل ڈوسیک بحرالکاہل میں ایک بحری بیڑے کے امور کے نگران رہے ہیں۔ ان پر الزام تھا کہ انھوں نے پرتعیش ہوٹلوں میں رہائش اور جنس فروشوں کی خدمات کے عوض خفیہ معلومات ٹھیکیدار لیونارڈ گلین فرانسس کو فراہم کیں۔
انھیں کیلیفورنیا میں سان ڈیاگو کی عدالت نے سزا سناتے ہوئے 70 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا۔
ڈوسیک نے بحری جہازوں اور آبدوزوں کے نظام اوقات کی معلومات ٹھیکیدار کو فراہم کی جس سے اسے ایک ایسی سکیم چلانے میں مدد ملی کہ جس کی بنا پر اس کی کمپنی نے میری ٹائم کو تین کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافی بل بھیجا۔
49 سالہ ڈوسیک نے عدالت میں کہا کہ وہ خود کو اپنے کیے پر کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ان پر گزشتہ سال جنوری میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
سزا پانے والے سابق کیپٹن ڈوسیک امریکی بحری بیڑے یو ایس سیونتھ فلیٹ کے امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔
لیونارڈ پر گزشتہ سال فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اس نے یہ اعتراف کیا کہ اس سنگاپور میں قائم اس کی کمپنی نے ڈوسیک اور دیگر افراد کو شراب، کھانے، پرتعیش ہوٹوں میں قیام اور دیگر تحائف پیش کر کے اس بات کو یقینی بنایا کہ امریکی جہاز اس بندرگاہ پر رکیں جہاں اس کی کمپنی کام کرتی ہے۔