واشنگٹن —
امریکہ کی وسطی ریاست اوکلاہوما کو نشانہ بنانے والے طوفانی بگولے کے باعث اب تک 24 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے جب کہ بیسیوں مکانات تباہ اور املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حکام نے ابتدا میں بگولے کے نتیجے میں 51 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی تھی جس نے پیر کی شب مور نامی قصبے کو نشانہ بنایا تھا۔
امدادی اہلکارو ں کا کہنا ہے کہ انہیں ملبے سے برآمد ہونے والی لاشوں کی گنتی میں مغالطہ ہوا تھا جس کےباعث ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بتادی گئی تھی۔
حکام کے مطابق بگولے کے نتیجے میں منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے اب تک 24 لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور خدشہ ہے کہ ملبے سے مزید لاشیں بھی مل سکتی ہیں۔
بگولے کے نتیجے میں 240 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تقریباً 1.6 کلومیٹر عرض کے اس بگولے نے 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ہواؤں کے ساتھ پیر کو اوکلا ہوما سٹی کے نواحی قصبے مور میں تباہی مچادی تھی جس کی زد میں علاقے کا ایک اسکول بھی آیا تھا۔
بگولے سے اوکلاہوما شہر اور اس کے مضافات میں شدید تباہی ہوئی ہے اور اس کے ٹکرانے کے دوران میں عمارتوں اور دیگر اشیاء کا ملبہ فضا میں اڑتا ہوا دیکھا گیا۔ امدادی کارکنوں نے اسکول کے ملبے سے متعدد بچوں کو زندہ نکال لیا ہے۔
بگولے سے ہونے والی تباہی کے بعد امریکہ کے صدر براک اوباما نے علاقے کو آفت دہ قرار دے دیا ہے۔
ریاست اوکلاہوما کی گورنر میری فالن نے صدر براک اوباما کو ٹیلی فون پر حادثے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جنہوں نے حادثات سے نبٹنے کے ذمہ داری وفاقی ادارے کو ریاستی حکام کی ہر ممکن مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
گورنر فالن نے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو بھی متاثرہ علاقے میں لاشوں اور زخمیوں کی تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے تعینات کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ اوکلاہوما کے اسی علاقے میں 1999ء میں بھی طوفانی بگولوں نے شدید تباہی مچائی تھی۔
حکام نے ابتدا میں بگولے کے نتیجے میں 51 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی تھی جس نے پیر کی شب مور نامی قصبے کو نشانہ بنایا تھا۔
امدادی اہلکارو ں کا کہنا ہے کہ انہیں ملبے سے برآمد ہونے والی لاشوں کی گنتی میں مغالطہ ہوا تھا جس کےباعث ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بتادی گئی تھی۔
حکام کے مطابق بگولے کے نتیجے میں منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے اب تک 24 لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور خدشہ ہے کہ ملبے سے مزید لاشیں بھی مل سکتی ہیں۔
بگولے کے نتیجے میں 240 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تقریباً 1.6 کلومیٹر عرض کے اس بگولے نے 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ہواؤں کے ساتھ پیر کو اوکلا ہوما سٹی کے نواحی قصبے مور میں تباہی مچادی تھی جس کی زد میں علاقے کا ایک اسکول بھی آیا تھا۔
بگولے سے اوکلاہوما شہر اور اس کے مضافات میں شدید تباہی ہوئی ہے اور اس کے ٹکرانے کے دوران میں عمارتوں اور دیگر اشیاء کا ملبہ فضا میں اڑتا ہوا دیکھا گیا۔ امدادی کارکنوں نے اسکول کے ملبے سے متعدد بچوں کو زندہ نکال لیا ہے۔
بگولے سے ہونے والی تباہی کے بعد امریکہ کے صدر براک اوباما نے علاقے کو آفت دہ قرار دے دیا ہے۔
ریاست اوکلاہوما کی گورنر میری فالن نے صدر براک اوباما کو ٹیلی فون پر حادثے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جنہوں نے حادثات سے نبٹنے کے ذمہ داری وفاقی ادارے کو ریاستی حکام کی ہر ممکن مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
گورنر فالن نے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو بھی متاثرہ علاقے میں لاشوں اور زخمیوں کی تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے تعینات کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ اوکلاہوما کے اسی علاقے میں 1999ء میں بھی طوفانی بگولوں نے شدید تباہی مچائی تھی۔