رسائی کے لنکس

امریکہ: ویزا درخواستوں کی سخت چھان بین کی ہدایت


اطلاعات کے مطابق ویزا درخواست دینے والے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لیںے کا بھی کہا گیا کہ کہیں وہ انتہا پسندانہ سرگرمیوں سے تو منسلک نہیں۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی فرد کو ویزا جاری کرنے سے قبل اس بات کا جائزہ لیں کہ کیا وہ کسی مشتبہ سرگرمی میں تو ملوث نہیں ہے۔

اطلاعات کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کے سفارت خانوں اور سفارتی مشنز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ویزا درخواست دینے والے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا بھی جائزہ لیں کہ کہیں وہ انتہا پسندانہ سرگرمیوں سے تو منسلک نہیں۔

جب کہ ویزا درخواست دینے والے کے پس منظر کے بارے میں یہ بھی معلومات حاصل کی جائیں کہ کیا وہ ان علاقوں میں تو مقیم نہیں رہا جو شدت پسند گروپ داعش کے زیر کنٹرول تھے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی طرف سے بھیجے گئے سفارتی ہدایت نامہ میں سفارت خانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس کا ایسا طریقہ کار وضع کریں تاکہ ان افراد کی چھان بین کی جا سکے جن کے بارے میں ممکنہ طور معلومات کی زیادہ ضرورت ہے۔

ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق اگر ایسے شواہد سامنے آتے ہیں کہ کوئی شخص ممکنہ طور پر مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث ہے تو اس کو امریکہ کا ویزا جاری کرنے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔

تاہم رپورٹ میں اس بات کا کوئی ذکر نہیں کہ سخت چھان بین کی ہدایت کا اطلاق خاص طور پر کن ملکوں کے شہریوں پر ہو گا۔

یہ اقدام غیر ملکیوں کے امریکہ میں داخلے سے قبل اُن کی سخت چھان بین کرنے کی عکاسی کرتا ہے جس کا وعدہ صدر ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران کیا تھا۔

رواں سال 10 اور 17 مارچ کے درمیان سفارت خانوں کو بھیجے گئے چار سفارتی احکام کے مطابق سفارت خانے کے عہدیداروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ویزے دینے سے قبل اس بات کا اطمینان کریں کہ جس شخص کو ویزا دیا جا رہا ہے وہ امریکہ کی سلامتی کے لیے خطرہ تو نہیں ہے۔

ان ہدایات سے متعلق سب سے پہلے خبر رساں ادارے روئیڑز نے رپورٹ دی تھی جس کے فوری بعد انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اس پر تنقید کی گئی۔

ایسی تنظیمیں پہلے ہی صدر ٹرمپ کی طرف سے چھ مسلمان اکثریت والے ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی سے متعلق انتظامی حکم کو امتیازی قرار دے چکی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ کی ایک وفاقی عدالت کی طرف سے اس انتظامی حکم نامہ کے بعض حصوں پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔

دوسری طرف انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا کہ چھان بین سے متعلق سفارتی ہدایات کی تشہیر کی جائے۔

ایمنسٹی نے امریکہ کے وزیر خارجہ ٹلرسن کے نام خط میں کہا کہ "ان اقدامات سے قومیت اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز برتنے کا جواز حاصل ہو سکتا ہے۔''

XS
SM
MD
LG