واشنگٹن/اسلام آباد —
امریکہ نے اسلام مخالف فلم کے مصنف کو قتل کرنے پر پاکستان کے ایک وزیر کی جانب سے انعام کی ’’اشتعال انگیز‘‘ پیشکش کی مذمت کی ہے۔
اس فلم کے خلاف خاص طور پر مسلم ممالک میں شدید احتجاج جاری ہے جبکہ پاکستان میں جمعہ کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
وفاقی وزیر برائے ریلوے غلام احمد بلور نے ہفتہ کو مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جو کوئی بھی اس فلم بنانے والے کو قتل کرے گا وہ اُسے ایک لاکھ ڈالر کا انعام دیں گے۔
اُنھوں نے القاعدہ اور طالبان کو بھی اس ’’مقدس‘‘ کام میں حصہ لینے کی دعوت دی تھی۔
امریکی محکمہء خارجہ کے ایک عہدے دار کی جانب سے اتوار کو ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ بیان میں یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ صدر اوباما اور وزیر خارجہ ہلری کلنٹن ’’دونوں متنازع ویڈیو کو نفرت انگیز اور قابل مذمت‘‘ قرار دے چکے ہیں لہذا اس کے خلاف تشدد کا کوئی جواز نہیں۔
’’ہم سمجھتے ہیں کہ مسٹر بلور کا اعلان اشتعال انگیز اور غیر مناسب ہے۔‘‘
اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی وزیر بلور کا اعلان ’’اُن کے ذاتی خیالات کی نمائندگی کرتا ہے جن کا حکومت پاکستان کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں‘‘۔
اس سے قبل وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے ایک ترجمان نے بھی وفاقی وزیر کے متنازع بیان کو اُن کی ذاتی رائے قرار دے کراس سے لاتعلقی کا اظہارکیا تھا، جبکہ غلام احمد بلور کی اپنی سیاسی جماعت، عوامی نیشنل پارٹی، کے قائدین کی طرف سے بھی اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے تادیبی کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔
اس فلم کے خلاف خاص طور پر مسلم ممالک میں شدید احتجاج جاری ہے جبکہ پاکستان میں جمعہ کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
وفاقی وزیر برائے ریلوے غلام احمد بلور نے ہفتہ کو مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جو کوئی بھی اس فلم بنانے والے کو قتل کرے گا وہ اُسے ایک لاکھ ڈالر کا انعام دیں گے۔
اُنھوں نے القاعدہ اور طالبان کو بھی اس ’’مقدس‘‘ کام میں حصہ لینے کی دعوت دی تھی۔
امریکی محکمہء خارجہ کے ایک عہدے دار کی جانب سے اتوار کو ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ بیان میں یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ صدر اوباما اور وزیر خارجہ ہلری کلنٹن ’’دونوں متنازع ویڈیو کو نفرت انگیز اور قابل مذمت‘‘ قرار دے چکے ہیں لہذا اس کے خلاف تشدد کا کوئی جواز نہیں۔
’’ہم سمجھتے ہیں کہ مسٹر بلور کا اعلان اشتعال انگیز اور غیر مناسب ہے۔‘‘
اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی وزیر بلور کا اعلان ’’اُن کے ذاتی خیالات کی نمائندگی کرتا ہے جن کا حکومت پاکستان کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں‘‘۔
اس سے قبل وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے ایک ترجمان نے بھی وفاقی وزیر کے متنازع بیان کو اُن کی ذاتی رائے قرار دے کراس سے لاتعلقی کا اظہارکیا تھا، جبکہ غلام احمد بلور کی اپنی سیاسی جماعت، عوامی نیشنل پارٹی، کے قائدین کی طرف سے بھی اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے تادیبی کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔