امریکہ پاکستان سکیورٹی، اسٹریٹجک استحکام اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عنوان پر بات چیت کے لیے امریکی وفد کی سربراہ، خارجہ امور کی معاون وزیر، روز گوٹے مولر اسلام آباد پہنچیں۔
امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’اِس سالانہ مکالمے میں علاقائی اور باہمی سکیورٹی کے امور، اسلحے پر کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے معاملات زیرِ غور آئیں گے‘‘۔
ادھر، اس سے قبل، اس سال 9 مارچ کو وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ ’’پاکستان کسی بھی حالت میں اپنی جوہری ٹیکنالوجی کسی دوسرے ملک کو منتقل نہیں کرے گا‘‘۔
یہ بات انہوں نے رواں ماہ ہونے والے ’پاک امریکہ اسٹریٹجک مذاکرات‘ کے دوران سامنے آنے والی خبروں پر سینیٹ کے اجلاس میں بحث کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان کی جوہری صلاحیت صرف ملک کے اپنے دفاع کے لیے ہے اور وہ کسی بھی حالت میں اسے کسی دوسرے ملک کو منتقل نہیں کرے گا‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے جوہری پروگرام کی حفاظت کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا گیا ہے۔
پاکستان نے اسٹریٹجک ہتھیاروں کے علاوہ میدان جنگ میں استعمال کے لیے چھوٹے جوہری ہتھیار بھی تیار کیے ہیں، جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پاکستان انہیں کسی دوسرے ملک کو منقتل کر سکتا ہے۔