کاملا ہیرس کی وکٹری اسپیچ
کاملا ہیرس کے انتخاب پر بھارت میں بھی جشن، مٹھائیاں تقسیم
امریکہ کی نو منتخب نائب صدر کاملا ہیرس کے انتخاب پر بھارت میں اُن کے آبائی گاؤں میں بھی جشن منایا جا رہا ہے۔ بھارت میں مقیم کاملا کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
کاملا ہیرس کی خالہ ڈاکٹر سرلا گوپالن نے کہا ہے کہ اُن کی اب تک کاملا سے بات نہیں ہوئی تاہم وہ اور اُن کا پورا خاندان امریکہ پہنچ کر کاملا کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا اردہ رکھتا ہے۔
انہوں نے مقامی ٹی وی چینل 'این ڈی ٹی وی' سے بات کرتے ہوئے اپنی بہن اور کاملا کی والدہ شیامالا ہیرس کو ان کی جدوجہد اور بیٹی کو اس مقام تک پہنچانے کے لیے یاد کیا۔
تھولسیندرا پورم کاملا ہیرس کا آبائی گاؤں ہے جو کہ ریاست تمل ناڈو میں ہے۔ اس وقت گاؤں کے مکین کاملا کی جیت پر خوشی منا رہے ہیں اور مختلف مقامات پر ان کے پوسٹر آویزاں کر دیے ہیں۔
کاملا کی جیت پر ان کے آبائی گاؤں میں جشن کا سماں ہے اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔
جو بائیڈن اور کاملا ہیرس کی کامیابی پر عالمی رہنماؤں کی مبارک باد
ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی فتح کی خبر نشر ہونے کے بعد عالمی رہنماؤں اور امریکہ کے اتحادی ممالک کی جانب سے جو بائیڈن اور نو منتخب نائب صدر کاملا ہیرس کو مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
تاہم امریکہ کے موجودہ صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے تاحال شکست تسلیم نہیں کی ہے اور وہ مسلسل انتخابات میں اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
برطانیہ، فرانس، جرمنی، یوکرین، پاکستان، بھارت اور کینیڈا سمیت امریکہ کے کئی اتحادی ملکوں کے رہنماؤں نے جو بائیڈن اور کاملا ہیرس کو انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ جو بائیڈن اور کاملا ہیرس کو فتح مبارک۔ میں ان کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہوں۔
اُن کے بقول افغانستان اور خطے میں امن کے لیے بھی ہم امریکہ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔
امریکہ وہ ملک ہے جہاں کچھ بھی ممکن ہے: کاملا ہیرس
امریکہ کی نومنتخب نائب صدر کاملا ہیرس نے ہفتے کی شب وکٹری اسپیچ کرتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کی مشکور ہیں جس نے ریکارڈ ووٹ دے کر واضح پیغام دیا ہے۔ اُن کے بقول عوام نے امید، اتحاد اور شائستگی کا انتخاب کیا ہے۔
کاملا نے اپنے خطاب کے آغاز میں انسانی حقوق کے کارکن جان لوئس کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اپنی والدہ شیامالا گوپالن ہیرس اور ان تمام خواتین کو خراجِ عقیدت پیش کیا جو ہجرت کر کے امریکہ آئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میری والدہ جب بھارت سے امریکہ آئی تھیں تو انہوں نے یہ تصور بھی نہیں کیا ہو گا کہ کبھی ان کی بیٹی ملک کی نائب صدر بنے گی۔
کاملا نے کہا کہ وہ نائب صدر بننے والی پہلی خاتون ہوں گی لیکن وہ یہ منصب سنبھالنے والی آخری خاتون نہیں ہوں گی۔ اُن کے بقول امریکہ وہ ملک ہے جہاں کچھ بھی ممکن ہے۔