ریاست الاسکا میں صدر ٹرمپ کامیاب
امریکہ کے صدارتی اتنخابات 2020 کے لیے ریاست الاسکا کا نتیجہ بھی سامنے آ گیا ہے جس میں صدر ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی ہے۔
اب تک امریکہ کی 50 میں سے 47 ریاستوں کے نتائج آچکے ہیں اور مزید تین ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں جن میں نارتھ کیرولائنا، جارجیا اور ایریزونا شامل ہیں۔
بدھ کو سامنے آںے والے نتیجے کے مطابق الاسکا میں کامیابی کے بعد صدر ٹرمپ کے الیکٹورل ووٹ کی تعداد 214 سے بڑھ کر 217 ہو گئی ہے۔
امریکی صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے کل 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ صدر ٹرمپ کے حریف جو بائیڈن اب تک 279 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں اور وہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق امریکہ کے 46ویں صدر منتخب ہوئے ہیں۔
ٹرمپ کا الیکشن میں ہار نہ ماننا شرمندگی کی بات ہے: بائیڈن
امریکہ صدارتی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق نو منتخب صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے پریشان نہیں ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اب تک انتخابات میں اپنی شکست تسلیم نہیں کی ہے۔ لیکن ان کے بقول یہ صدر ٹرمپ اور امریکہ کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔
امریکی ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں جہاں بائیڈن 20 جنوری کو انتقالِ اقتدار کے لیے تیاریوں اور منصوبہ بندی میں مصروف ہیں، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ "یہ صدر کی میراث کے لیے اچھا نہیں ہو گا۔"
صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم نے صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی میں بے ضابطگیوں سے متعلق مختلف ریاستوں میں ایک درجن سے زائد مقدمات درج کرائے ہیں۔ تاہم انہوں نے ان الزامات کا ابھی تک کوئی قابلِ ذکر ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔
صحافیوں سے اپنی گفتگو میں جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتقالِ اقتدار کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور ان کے مطابق اپنی شکست تسلیم کرنے سے صدر ٹرمپ کے انکار سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی توجہ کرونا وائرس کی عالمی وبا پر مرکوز رکھنا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے امریکہ میں اب تک 2 لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
نو منتخب صدر کا مزید کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مستقبل کی حکومت کے چند اہم عہدوں پر نامزدگیوں کا اعلان نومبر 26 سے شروع ہونے والی تھینکس گیونگ کی چھٹیوں سے پہلے کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
ان کے بقول ٹرمپ کمپین کی جانب سے ان کی فتح کو تسلیم نہ کیے جانے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔
امریکی انتخابات کے دوران 'فیک نیوز' کے خلاف جنگ
امریکہ میں صدارتی انتخابات کے بعد کی صورتِ حال میں ہر لمحے تبدیل ہوتی پوزیشنز نے جہاں ایک طرف امریکی عوام کو مسلسل مشغول رکھا، وہیں امریکی سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کمپنیاں مختلف طریقوں سے اپنی ویب سائٹس پر غلط معلومات سے نمٹنے کی کوششوں میں لگی رہیں۔ تفصیلات دیکھیے اس رپورٹ میں۔
امریکہ: انتقالِ اقتدار کی راہ میں حائل ممکنہ مشکلات
امریکہ میں تین نومبر کے صدارتی انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق جو بائیڈن امریکہ کے اگلے صدر ہوں گے لیکن صدر ٹرمپ نے اب تک نتائج تسلیم نہیں کیے ہیں۔ امریکی سیاست اور جمہوریت کے لیے یہ صورتِ حال کیسی ہے؟